جرمنی کی پولیس نے ایک نوجوان کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے محض 49 منٹ بعد ہی معطل کر دیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 18 سالہ نوجوان ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے کامیاب ٹیسٹ کے بعد جب واپس جا رہے تھے کہ ہیمر قصبے میں ایک پولیس افسر نے لیزر اسپیڈ گن سے ان کی کارکی تلاشی لی۔

پولیس نے مذکورہ سڑک میں 95 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوگنا زیادہ تیز ڈرائیونگ پر انہیں روکا اور تلاشی لی۔

جرمن پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ‘کچھ چیزیں کبھی ختم نہیں ہوتیں اور کچھ ایک گھنٹے سے زیادہ نہیں ہوتیں’۔

ریجنل پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان کی کار میں ان کے 4 دوست بھی سوار تھے اور ممکنہ طور پر وہ اپنے دوستوں کو اپنی ڈرائیونگ کی صلاحیتوں سے متاثر کرنا چاہتے تھے۔

نوجوان کی غیرقانونی ڈرائیونگ پر پولیس نے مزید کہا کہ نوجوان اب سزا کا سامنا کر رہے ہیں۔

جرمن حکام نے نوجوان کو عام طور پر 4 ہفتوں کے لیے ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی ہے لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان ‘سخت تربیت’ کے بعد ہی لائسنس دوبارہ حاصل کرپائیں گے۔

پولیس نے نوجوان کو 200 یورو کا جرمانہ بھی کیا اور لائسنس کی بحالی کے بعد 2 پوائنٹس بھی لگا دیے جائیں گے جبکہ نئے ڈرائیور کے تربیتی لائسنس کی مدت کو بھی 2 سے 4 سال کردی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں