بیٹنگ مسائل سے دوچار پاکستان آج دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے مدمقابل

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2018
پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 4رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا— فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 4رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ آج سے دبئی میں کھیلا جائے گا جہاں پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج درپیش ہے اور میچ ہارنے کی صورت میں پاکستانی ٹیم سیرز بھی گنوا بیٹھے گی۔

ابوظہبی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں صرف 4رنز سے شکست سے دوچار ہونے والی پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بلے بازوں نے سے بہتر کارکردگی دکھانے اور طویل اننگز کھیلنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ سال سینئر بلے بازوں مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے پاکستانی ٹیم کو بیٹنگ میں مستقل مشکلات کا سامنا ہے اور ٹیم کو بڑے مجموعے ترتیب دینے خصوصاً ہدف کے تعاقب میں دقت پیش آرہی ہے۔

پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو فتح کے لیے 176رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں ایک موقع پر میزبان ٹیم نے تین وکٹوں کے نقصان پر 130رنز بنائے تھے لیکن پھر پاکستانی ٹیم مزید 41رنز کے اضافے سے 7وکٹیں گنوا کر 171رنز پر ڈھیر ہو گئی اور جیتی ہوئی بازی گنوا دی اور نیوزی لینڈ نے تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔

تاہم قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ٹیم نے اپنی غلطیوں کو بھانپ لیا ہے اور ابوظہبی کی شکست کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر آپ ہمارے گزشتہ 8ٹیسٹ میچوں کا جائزہ لیں تو ہمارے کھلاڑی لمبی اننگز کھیلے بغیر ہی آؤٹ ہوتے رہے ہیں اور اس حوالے سے ہم نے ان سے بات کی ہے۔

یونس اور مصباح کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے پاکستانی بلے بازوں نے 8 ٹیسٹ میچوں میں صرف تین سنچریاں اسکور کی ہیں اور قومی ٹیم کی جانب سے محمد حفیظ، اسد شفیق اور حارث سہیل نے یہ کارنامہ انجام دیا۔

دونوں اہم کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیم کے سب سے سینئر کھلاڑی اظہر علی اور اسد شفیق اس کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے جس کی ان سے توقع رکھی جا رہی تھی اور اس دوران اظہر نے 422 اور اسد شفیق نے 590 رنز اسکور کیے۔

سرفراز نے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں ٹاس بہت اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ چوتھی اننگز میں ہدف کا تعاقب مشکل ہوجاتا ہے اور ہمیں دباؤ میں کھیلنا سیکھنا ہوگا۔

کپتان کا کہنا تھا کہ ہمارے بیٹسمین دوسری اننگز میں 40 سے 45 رنز بناکر آؤٹ ہورہے ہیں اور لمبی اننگز نہیں کھیل پارہے لیکن فتح کے لیے سیٹ بیٹسمین کو رنز اسکور کرنے پڑیں گے۔

سرفراز نے کہا کہ یہ ہمارے لیے انتہائی اہم ٹیسٹ میچ ہے لہٰذا ہمیں اچھی کرکٹ کھیلنا ہو گی اور ہمیں سیریز میں واپسی اور پھر سیریز جیتنے کے لیے اس میچ کی اہمیت کو سمجھنا ہو گا۔

پاکستان نے رواں ہفتے انگلینڈ لائنز کے خلاف چار روزہ میچ میں 7وکٹیں لینے والے شاہین شاہ آفریدی کو اسکواڈ میں طلب کر لیا ہے لیکن دوسرے میچ میں بھی ان کی شرکت کے امکانات بہت کم ہیں۔

دوسری جانب اسپن کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے نیوزی لینڈ کی ٹیم تین اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترنے پر غور کر رہی ہے اور آف اسپنر ول سومر ویل کو ڈیبیو کرانے کا امکان ہے۔

نیوزی لینڈ کے بلے باز ہنری نکولس نے کہا کہ پہلے میچ میں فتح کے بعد ہم زیادہ پراعتماد ہیں اور دوسرا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرنے کی کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ میں فتح ہمارے لیے سیریز کا آئیڈیل آغاز تھا اور ہم اس میچ میں فتح سے ملنے والے اعتماد کے ساتھ دوسرے میچ میں قدم رکھیں گے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیموں میں کسی خاص تبدیلی کا امکان نہیں اور ممکنہ طور پر دونوں ہی ٹیمیں گزشتہ میچ کی فاتح ٹیم کے ساتھ میدان میں اتریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں