تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عدالت میں پیش، ضمانت میں آئندہ ماہ تک توسیع

03 دسمبر 2018
رکنِ قومی اسمبلی محمد اسلم خان — فوٹو بشکریہ قومی اسمبلی ویب سائٹ
رکنِ قومی اسمبلی محمد اسلم خان — فوٹو بشکریہ قومی اسمبلی ویب سائٹ

کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکنِ قومی اسمبلی محمد اسلم خان عدالت میں پیش ہوگئے اور عدالت نے ان ضمانت میں 24 جنوری تک توسیع کردی۔

شہرِ قائد کی مقامی عدالت میں پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی محمد اسلم خان کے خلاف الیکٹرانکس سامان اسمگل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران رکن قومی اسمبلی پیش ہوئے تو عدالت نے ان کی ضمانت میں 24 جنوری تک کی توسیع کردی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما کو ان کےخلاف جاری تفتیش میں مکمل تعاون کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے رہنما نے شہری کو زدوکوب کرنے پر عدالت سے معافی مانگ لی

سماعت کے دوران پاکستان کسٹم حکام نے عدالت کو بتایا کہ انہیں 1997 کو ڈائریکٹوریٹ اینڈ جنرل انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن کے ائیر فلائیٹ یونٹ کسٹمز کو اسمگلنگ کی شکایت موصول ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف پاکستان ایئر فورس کے درآمد شدہ سامان کی آڑ میں اسمگلنگ کی اطلاع پر کارروائی بھی ہوئی۔

کسٹم حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان نے ایئر فورس کے 1995 سے 1997 تک درجنوں کنسائنمنٹ کی آڑ لے کر الیکٹرونکس کا سامان اسمگل کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایئر فورس کے سامان کی چیکنگ نہیں کی جاتی اسی وجہ سے یہ اسمگلنگ آسانی کے ساتھ ہوتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق مشاورت کر رہا ہوں، فاروق ستار

کسٹم حکام نے بتایا کہ محمد اسلم خان و دیگر نے 2 کروڑ 85 لاکھ روپے کی مس ڈیکلریشن کی جس کی وجہ سے وہ طویل عرصے سے مس ڈیکلریشن کیس میں اشتہاری بھی رہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 14 دسمبر 1998 کو کسٹم کورٹ نے اسلم سنگا پوری کی غیر موجودگی میں دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کی تھی، تاہم ملزمان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر کسٹمز حکام نے چالان میں اسلم خان کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

علاوہ ازیں پیش نہ ہونے پر عدالت نے اسلم خان کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے تھے، تاہم مقدمہ سامنے آنے پر اسلم خان عدالت میں پیش ہوئے۔

خیال رہے کہ محمد اسلم خان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست این اے 254 کراچی (عزیز آباد) سے رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں