مصر: بم دھماکے سے 2 سیاح ہلاک، 12 زخمی

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2018
مصر کے جنوبی شہر میں گزشتہ ماہ قبطی مسیحیوں کی بس پر بھی حملہ کیا گیا تھا—فوٹو: اے ایفپی
مصر کے جنوبی شہر میں گزشتہ ماہ قبطی مسیحیوں کی بس پر بھی حملہ کیا گیا تھا—فوٹو: اے ایفپی

مصر کے اہرام جیزہ کے قریبی علاقے میں سڑک کنارے ہونے والے بم دھماکے میں ویت نام سے تعلق رکھنے والے دو سیاح جاں بحق اور دیگر 12 افراد زخمی ہوگئے۔

مصر کی وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق سیاحوں کی بس موریوطیہ کے قریب تاریخی اہرام کی جانب جارہی تھی کہ سڑک کے کنارے بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 2 ہلاک ہوئے جبکہ زخمی ہونے سیاحوں میں سے 10 کا تعلق بھی ویت نام سے ہے اور دیگر 2 زخمی مصری ہیں جن میں بس ڈرائیور اور گائیڈ شامل ہیں۔

وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بس 14 ویت نامی سیاحوں کو لے کر جارہی تھی کہ دھماکے کا شکار ہوئی تاہم 2 سیاح بالکل محفوظ رہے۔

یہ بھی پڑھیں:مصر: قبطی مسیحیوں کے قتل میں ملوث 19 دہشت گرد ہلاک

خیال رہے کہ مصر کے شہر سینا میں دہشت گردی کے بڑے واقعات ہوتے رہے ہیں جہاں عیسائیوں اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم 2 برس میں پہلی مرتبہ غیرملکی سیاحوں پر حملہ کیا گیا ہے۔

مصر میں 2011 میں حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج اور اس کے بعد منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کو عبدالفتح السیسی کی سربراہی میں فوج نے گرایا تھا جس کے بعد طویل عرصے تک امن وعامہ کی صورت حال کشیدہ رہی تھی اور ملک میں سیاحت کی صنعت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے تھے۔

مصر میں گزشتہ دو برس کے دوران قبطی چرچ پر حملے کیے گئے اور زائرین پر دہشت گرد حملے بھی ہوئے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

مزید پڑھیں:مصر: پام سنڈے پر قبطی گرجا گھروں میں دھماکے،43 ہلاک

جنوبی شہر منیہ میں 2 نومبر 2018 کو سینیٹ سیموئل کی عبادت گاہ کے باہر بس میں سوار قبطی مسیحیوں پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں 7 قبطی ہلاک اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

مصر کی وزارت داخلہ نے 4 نومبر کو قبطی مسیحیوں کی بس پر حملے میں ملوث 19 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھاجبکہ حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں