لاہور ہائی کورٹ نے کرکٹر شاہ زیب حسن کی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام خارج کرنے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کرکٹر شاہ زیب کی ای سی ایل سے نام نکلوانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

سزا یافتہ کرکٹر شاہ زیب حسن کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں وفاقی حکومت، وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو فریق بنایا۔

شاہ زیب حسن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وہ ایک شہرت یافتہ کرکٹر ہیں اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

مزید پڑھیں: شاہ زیب حسن پر ایک سال کی پابندی اور دس لاکھ روپے جرمانہ عائد

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف ایف آئی اے، پی سی بی یا کسی اور تفتیشی محکمے کے پاس شکایت زیر التوا نہیں ہے۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ان کی اہلیہ اور بچے بیرون ملک مقیم ہیں اور انہوں نے کئی ماہ سے ان سے ملاقات نہیں کی۔

شاہ زیب حسن نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے تاکہ وہ اپنے اہلِ خانہ سے ملاقات کر سکیں۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کرکٹر شاہ زیب حسن کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلیا جبکہ فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 13 فروری کو طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس: شاہ زیب حسن کی پابندی میں 3سال کا اضافہ

خیال رہے کہ فروری 2017 میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ کا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا۔

مذکورہ اسکینڈل میں شاہ زیب حسن سمیت شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید اور محمد عرفان کے نام سامنے آئے تھے جو انکوائری میں تمام کھلاڑیوں پر جرم ثابت ہوئے جس کے بعد انہیں علیحدہ علیحدہ اوقات میں سزائیں دی گئیں۔

پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے اوپننگ بیٹسمین شاہ زیب حسن پر فروری 2018 میں جرم ثابت ہونے پر ایک سال کی پابندی سمیت 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا تھا۔

تاہم اگست 2018 میں ان کی سزا میں مزید 3 سال کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 4 سال تک کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں