کرپشن کے انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن معمولی بہتر

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2019
نئے انڈیکس کے مطابق زیادہ تر ممالک کرپشن پر قابو پانے میں ناکام ہوئے ہیں، فائل فوٹو
نئے انڈیکس کے مطابق زیادہ تر ممالک کرپشن پر قابو پانے میں ناکام ہوئے ہیں، فائل فوٹو

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2018 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک پوائنٹ بہتری حاصل کرتے ہوئے 100 میں سے 33 اسکور لیے ہیں۔

تاہم 180 ممالک میں سے ملک کی رینکنگ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 117 ہے۔

2018 کے انڈیکس کو جاری کرتے ہوئے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کرنے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتی جب تک کرپشن جیسے دیمک سے چھٹکارا نہ حاصل کرلیا جائے۔

مزید پڑھیں: چینی ساختہ ’انسدادِ کرپشن‘ مہم پاکستان کے لیے کیوں ضروری؟

انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سرمایہ کار کسی بھی ملک میں کاروبار کے آغاز سے قبل اپنی آسانیاں دیکھتے ہیں، پاکستان کو مختلف بین الاقوامی سروے میں اپنی رینکنگ کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ غیر ملکی سرمایہ آسکے جو جی ڈی پی کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی ضروری ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن میں ملوث تمام افراد کو مثالی سزائیں دینے کی ضرورت ہے، انسداد کرپشن کے قوانین کو مزید سخت کیا جانا چاہیے اور ان قوانین کے تحت کام کرنے والی ایجنسیوں میں کرپٹ شخص کے کیس کو با آسانی پیش کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔

سی پی آئی 2018 میں انکشاف کیا گیا کہ کرپشن پر قابو پانے میں زیادہ تر ممالک کی ناکامی سے دنیا بھر میں جمہوریت کا بحران سامنے آرہا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی مینیجنگ ڈائریکٹر پیٹریشیا موریرا کا کہنا تھا کہ ’عالمی سطح پر کئی جمہوری اداروں کو حکمراں یا حکام یا مقبول افراد سے خطرات ہیں، ہمیں شہریوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے نگرانی اور توازن کو مضبوط کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن کرنے اور چُھپانے کے راہنما اصول

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن جمہوریت کو آہستہ آہستہ ختم کرتی ہے اور یہ سائیکل چلتی رہتی ہے، جہاں کرپشن جمہوری اداروں پر دباؤ ڈالتی ہے وہیں کمزور ادارے کرپشن پر قابو پانے میں ناکام ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ انڈیکس میں دو تہائی ممالک کا اسکور 50 سے کم رہا جبکہ مجموعی سطح پر اوسط اسکور 43 رہا۔

2012 سے اب تک صرف 20 ممالک اپنے اسکورز میں بہتری لاسکے ہیں جن میں ارجنٹینا بھی شامل ہے جبکہ آسٹریلیا، چلی اور مالٹا سمیت 16 ممالک کے اسکورز میں تنزلی دیکھی گئی۔

ڈنمارک اور نیوزی لینڈ اس فہرست میں بالترتیب 88 اور 87 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نمایاں رہے جبکہ صومالیہ، جنوبی سوڈان اور شام بالترتیب 10، 13 اور 13 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نیچے رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں