'انٹیلی جنس افسران کو اپنے کام کے بارے میں ہی معلوم نہیں'

31 جنوری 2019
ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ ولی اللہ دل نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں انٹیلی جنس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا — فائل فوٹو
ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ ولی اللہ دل نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں انٹیلی جنس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا — فائل فوٹو

ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ ولی اللہ دل نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس افسران کو اپنے کام کے بارے میں ہی معلوم نہیں اور وہ اس کا مطلب صرف سیکیورٹی ڈیوٹی کو سمجھتے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ ولی اللہ دل نے کراچی میں ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی ورکشاپ کا مقصد انٹیلی جنس پولیس کو سراغ رساں کی اہمیت اور ذمہ داریوں سے آگاہ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس افسران کو اپنے کام کا ہی پتہ نہیں، انٹیلی جنس پولیس کا مطلب سیکیورٹی ڈیوٹی نہیں بلکہ سادہ لباس میں انویسٹی گیشن کرنا، سروے کرنا اور جرائم کی معلومات اکھٹی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو کام کرنا ہے، ہر یونٹ سے افسران کا 15 روزہ تربیتی کورس ہوگا۔

مزید پڑھیں: لاپتہ فرد کی بازیابی میں ناکامی، عدالت کا حکام پر 20 لاکھ رو پے جرمانہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں آنے کا مطب رشوت لینا نہیں، انٹیلی جنس افسر اپنے علاقے میں رشوت لینے والے ایس ایچ او اور پولیس افسران کی نشاندہی کریں، رشوت لینے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کی رپورٹ اعلی افسران کو کریں۔

انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس افسر اپنے علاقے کے یونیفارم پولیس افسران سے ملیں اور علاقے میں جاری سرگرمیوں سے آگاہ کریں اور ان پر تبادلہ خیال کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس افسر ہر شہر میں ایسے افراد کی نشاندہی کریں جو غلط کام یا جرائم میں ملوث ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ایڈیشنل آئی جی انٹیلی جنس سندھ کے دفتر میں 156 افراد عملہ کام کرتا ہے، یہ معلوم نہیں کہ کہاں، افسران دفاتر میں موجود نہیں ہوتے تو کام کیسے ہوگا۔

ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ ولی اللہ دل نے واضح کیا کہ اب تمام انٹیلی جنس افسران کی چیکنگ کا عمل سخت ہوگا، 15 ماہ میں صرف 177 اہلکاروں کو ٹریننگ دی گئی، جو نااہلی ہے جبکہ ایڈیشنل آئی جی انٹیلی جنس آٹومیشن نظام پر 5 کڑور خرچ ہوئے لیکن وہ آج تک غیر فعال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں خاتون اسکالر کی گمشدگی کی رپورٹس پر یووان رڈلے کو تشویش

انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس پولیس کو معلوم ہونا چاہیے کی تھانے میں کون بھتہ لے رہا ہے، چرس کون بیچتا ہے اور اسمگلنگ کون کرتا ہے، یہ تمام معلومات حاصل کرکے تھانے کو کتنی منتقل کی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس افسر معلوم کرکے آگے رپورٹ کرے، رشوت کلچر کو ختم کرنے کے لیے اسپیشل برانچ کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعے میں پولیس کی بہت بے عزتی ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں