امریکا میں خون جمادینے والی سردی سے 21 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 فروری 2019
شدید سردی کے باعث لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی—فوٹو:اے پی
شدید سردی کے باعث لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی—فوٹو:اے پی

امریکا کے مڈویسٹ علاقوں کو خون منجمد کردینے والی سردی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس سے پانی کی لائنیں جم گئیں، بجلی غائب ہوگئی، متعدد پروازیں منسوخ اور قدرتی گیس کی فراہمی متاثر ہوگئی۔

بین الاقوامی خبررساں اداروں کے مطابق شدید ترین سردی کی حالیہ لہر کے دوسرے روز بھی درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک گرنے کے باعث معمولات زندگی مفلوج رہے۔

سردی کی طوفانی لہر کے باعث 21 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ صرف شکاگو کے ہسپتال میں اعضا منجمد (فروسٹ بائٹ) کے 50 افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ سب سے زیادہ ہلاکتیں مشی گن میں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سرد ترین مقام میں خوش آمدید

آرکیٹکٹ خطے سے آنے والی سرد ہواؤں نے کچھ علاقوں میں پارہ منفی 50 تک پہنچادیا تاہم ہفتے کے اختتام میں درجہ حرارت میں کچھ بہتری کی پیش گوئی ہے۔

میساچوٹس میں سرد ہواؤں سے منجمد بحری جہازفوٹو:اے پی
میساچوٹس میں سرد ہواؤں سے منجمد بحری جہازفوٹو:اے پی

قومی موسمیاتی ادارے میں ماہریں موسمیات اینڈریو اوریژن کا کہنا تھا کہ ’صبح مڈ ویسٹ کے بالائی علاقوں میں درجہ حرارت شدید سرد رہا اور اب بھی خطرناک اور جمادینے والی ہوا چلنے کا امکان ہے۔

منی سوٹا اور بالائی مشی گن میں درجہ حرارت منفی 29 اور نارتھ ڈیکوٹا کے کچھ علاقوں میں منفی 34 تک پہنچ گیا.

جس کے باعث متعدد ریاستوں میں اسکولز اور تجارتی مراکز بند رہے اور عوام کو گھر میں رہنے کی ہدایت کی گئی جبکہ پروازیں منسوخ اور ٹرین سروس رک جانے کے باعث سیاح بھی پھنس گئے۔

مزید پڑھیں: وہ گاﺅں جہاں سردی سے تھرمامیٹر بھی پھٹ گیا

صرف شکاگو میں گزشتہ روز دوپہر تک 17 سو پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ ایئرپورٹ کے عملے نے فروسٹ بائٹ سے محفوظ رہنے کے لیے رن وے پر 15، 15 منٹ کے وقفے سے کام کیا۔

ایئرپورٹ کی زمین پر منجمد برف، سینکڑوں پروازیں منسوخ—فوٹو:اے ایف پی
ایئرپورٹ کی زمین پر منجمد برف، سینکڑوں پروازیں منسوخ—فوٹو:اے ایف پی

واضح رہے کہ انتہائی شدید سردی کی وجہ آرکیٹیکٹ خطے سے آنے والی طوفانی ہوائیں ہیں جس کے باعث لوگوں نے برف چٹخنے کی شدید آوازیں بھی سنیں جس کے بارے میں مقامی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ لوگوں کو آنے والی آوازوں کی وجہ زیرِ زمین پانی منجمد ہونا ہوسکتا ہے۔

گیس سپلائی متاثر ہونے کے باعث سیکڑوں ایسے مراکز قائم کیے گئے جہاں کمزور افراد خاص کر ضعیفوں کو گرمائش فراہم کی جارہی ہے جبکہ بے گھر افراد کو بھی پناہ گاہوں میں منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سرد ترین گاؤں میں زندگی

انتہائی خطرناک صورتحال میں گھروں سے باہر نکلنے کی صورت میں ایک لمحے میں فروسٹ بائٹ ہونے کا خطرہ ہے لہٰذا حکام لوگوں سے ایک جانب گھروں میں رہنے کا کہہ رہے ہیں تو دوسری جانب قدرتی گیس بچانے کے لیے گھروں کے تھرمو اسٹیٹ کو کم رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

مشی گن انتظامیہ کے مطابق طلب میں اضافہ اور گیس کمپریسر اسٹیشن میں آگ لگ جانے کے باعث گیس کی فراہمی متاثر ہوئی جبکہ شکاگو میں پانی کی 22 پائپ لائن پھٹ گئیں جس میں سے 16 کی مرمت کرلی گئی۔

امریکا کے ہمسایہ ملک کینیڈا میں بھی شدید سرد موسم ہے اور درجہ حرارت منفی 40 تک گرچکا ہے جس کی وجہ سے پانی کے پائپ جم گئے اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں