مالدیپ کے سابق صدر گواہوں کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار

19 فروری 2019
عبداللہ یامین کو ستمبر 2018 میں منعقدہ انتخابات میں شکست ہوئی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
عبداللہ یامین کو ستمبر 2018 میں منعقدہ انتخابات میں شکست ہوئی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین کو منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت کے دوران گواہوں کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ کی حکومت نے سابق صدر کو منی لانڈرنگ کے ٹرائل کے دوران حراست میں لے لیا ہے۔

عبداللہ یامین کو گزشتہ برس ستمبر میں صدارتی انتخابات میں ناکامی کے بعد مشکوک ادائیگیوں کے الزام میں ٹرائل کا سامنا ہے اور گرفتاری ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عدالت میں 15 لاکھ ڈالر کی مشکوک رقم وصول کرنے کے الزام میں ٹرائل شروع ہوچکا ہے۔

عدالتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘پراسیکیوٹر کہہ رہے ہیں کہ یامین نے گواہوں کو رشوت دینے کی کوشش کی تھی’۔

یہ بھی پڑھیں:مالدیپ انتخابات میں صدر کو شکست، اپوزیشن کامیاب

پولیس کا کہنا تھا کہ سابق صدر کو چار گھنٹے تک عدالت میں رکھنے کے بعد پولیس نے کشتیوں کے ذریعے مافوشی جیل منتقل کردیا جہاں ان کے حامیوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق سابق صدر یامین کا اسی جیل میں رکھا گیا ہے جہاں ان کے دور حکومت میں ان کے مخالفین کو رکھا جاتا تھا۔

سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ عبداللہ یامین نے گواہوں کو بیان تبدیل کرنے کے لیے رشوت دینے کی پولیس کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ عبداللہ یامین نے 2013 میں حکومت سنبھالی تھی جس کے بعد اپنے کئی مخالفین کو قید یا جلاوطن کردیا تھا جبکہ منی لانڈرنگ کے کیس میں عدالت میں طلب کیا گیا تھا جہاں ان پر فرد جرم عائد ہونا تھی تاہم انہوں نے اپنی جگہ اپنے وکیل کو بھیجا دیا تھا۔

مزید پڑھیں:مالدیپ نے بھارت کی دوستانہ بحری مشق کی پیش کش ٹھکرا دی

جج احمد حیلام کو پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ عبداللہ یامین گواہوں کے معاملات میں مداخلت کی کوشش کررہے ہیں جس پر سماعت تیزی سے جاری تھی۔

دوسری جانب عبداللہ یامین کے تمام مخالفین ان کی شکست کے بعد وطن واپس لوٹ چکے ہیں اور اکثر کی سزائیں بھی ختم ہوچکی ہیں۔

عبداللہ یامین نے اپنے 5 سالہ دور حکومت میں سیاسی اور مالی تعاون کے لیے چین پر انحصار کیا جبکہ انسانی حقوق کے حوالے سے وہ عالمی برادری کی جانب سے شدید تنقید کا شکار رہے۔

3 لاکھ 40 ہزار مسلم آبادی کا حامل مالدیپ اس وقت چین کے بھاری قرضوں پر ڈوبا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھی:پاکستان مالدیپ کا مخلص دوست، عبداللہ یامین

مالدیپ کی موجودہ حکومت کا کہنا ہے کہ عبداللہ یامین کی جانب سے لاکھوں ڈالرز کی کرپشن کی گئی اور اس کو باہر بھیجوادیا گیا ہے اور غیرملکی حکام سے اس حوالے سے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔

عدالت نے ایک فیصلے میں عبداللہ یامین کے مقامی بینک اکاؤنٹ کو منجمد کردیا ہے جس میں تقریباً 65 لاکھ ڈالر موجود تھے۔

انسداد کرپشن کے ادارے نے گزشتہ ہفتے ایک رپورٹ دی تھی جس کے مطابق مالدیپ کے سرکاری میڈیا اینڈ پبلک ریلیشن کارپویشن میں یامین کے دور میں مبینہ طور پر 7 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کرپشن ہوئی ہے۔

عبداللہ یامین کی قانونی ٹیم کی جانب سے ان کی گرفتاری کے حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔

قبل ازیں عبداللہ یامین کی چیف وکیل اور سابق وزیرانصاف عظیمہ شکور پر غبن اور اپنے سربراہ کو منی لانڈرنگ میں تعاون کے الزامات لگے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں