آغا سراج درانی کی گرفتاری: ’پیپلز پارٹی ہر پلیٹ فارم پر مقابلہ کرے گی‘

اپ ڈیٹ 21 فروری 2019
شہلا رضا کے مطابق نیب نے آغا سراج درانی کے گھر کا 7 گھنٹے تک محاصرہ کیے رکھا — فائل فوٹو/ڈان نیوز
شہلا رضا کے مطابق نیب نے آغا سراج درانی کے گھر کا 7 گھنٹے تک محاصرہ کیے رکھا — فائل فوٹو/ڈان نیوز

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ہر پلیٹ فارم پر جائے گی اور ان کی گرفتاری کا مقابلہ کرے گی۔

کراچی میں احتساب عدالت کے باہر سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ گرفتاریوں سے گھبرانے والے نہیں۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پارٹی فنڈنگ کیس میں چھپ رہے ہیں، انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا تو آغا سراج درانی کیوں دیں گے۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی گرفتار

انہوں نے بتایا کہ نیب نے آغا سراج درانی کے گھر کا 7 گھنٹے تک محاصرہ کیے رکھا۔

اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کے نام پر تماشہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سندھ کارڈ استعمال نہیں کرتے اور نہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہماری جان نہیں چھوڑی جارہی اور ہمیں ملک سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ نیب بنا ہی پیپلز پارٹی والوں کے لیے ہے، آغا سراج درانی مفرور نہیں تھے اور نہ ہی وہ نیب کے چھاپوں سے بھاگ رہے تھے۔

سعید غنی نے کہا کہ ’چیئرمین نیب کی پی ٹی آئی کے وزرا سے ملاقاتیں ہوتی ہیں، ہم حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔

انہوں نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی گرفتاری کو ڈرامہ قرار دیا اور سوال کیا کہ کس پی ٹی آئی کے لیڈر کے گھر پر اس طرح چھاپہ مارا گیا؟

ان کا کہنا تھا کہ وزیروں کو کون اطلاع دیتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی گرفتاریاں ہونے جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ آغا سراج درانی کی گرفتاری میں حکومت کا عمل دخل نہیں‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا تھا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیب کراچی نے اپنے راولپنڈی اور نیب ہیڈ کوارٹرز کے انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا۔

بعد ازاں نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کو راہداری ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں کراچی کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف کرپشن کے مختلف الزامات پر انکوائری کی منظوری دی تھی۔

نیب کے ریجنل ڈائریکٹر نے پیپلز پارٹی کے رہنما کے خلاف 3 الگ الگ تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس میں پہلی تحقیقات میں آغا سراج درانی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام تھا۔

اس کے علاوہ ان پر دوسرا الزام 352 غیر قانونی تقرریوں سے متعلق تھا جبکہ ان کے خلاف تیسری تحقیقات ایم پی اے ہاسٹل اور سندھ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے مخصوص فنڈ میں خورد برد سمیت ان منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی تقرریوں سے متعلق تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں