گوگل کی ایک اور میسجنگ اپلیکشن کا الوداع

12 مارچ 2019
گوگل نے 2016 میں ایلو کو متعارف کرایا تھا — فوٹو بشکریہ گوگل
گوگل نے 2016 میں ایلو کو متعارف کرایا تھا — فوٹو بشکریہ گوگل

واٹس ایپ، میسنجر اور اسنیپ چیٹ جیسی میسجنگ اپلیکشنز کو پیچھے چھوڑنے کی گوگل کی خواہش ایک بار پھر دم توڑ گئی اور اس کمپنی کی ایک اور میسجنگ ایپ نے الوداع کہہ دیا۔

گوگل نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنی میسجنگ ایپ ایلو کی سپورٹ مارچ میں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب اس پر عملدرآمد ہورہا ہے۔

گوگل نے 2016 میں ایلو کو متعارف کرایا تھا مگر ایلو آفیشل ویب سائٹ پر ایک بینر میں لکھا ہے کہ یہ اپلیکشن 12 مارچ کو الوداع کہہ دے گی اور صارفین اس سے پہلے اپنی چیٹ کو ایکسپورٹ کرسکتے ہیں۔

ایلو کے ہیلپ پیج کے مطابق صارفین اپنی چیٹ کے ساتھ ساتھ تمام تصاویر، ویڈیوز اور فائلز کو ڈاﺅن لوڈ کرسکتے ہیں۔

تمام چیٹ پیغامات سی وی ایس فائل جبکہ میڈیا فائلز زپ پیکج کی شکل میں محفوظ ہوں گی۔

گزشتہ سال جب کمپنی نے اس میسجنگ ایپ کی سپورٹ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تو اس کا کہنا تھا ہم نے اپنی توجہ اینڈرائیڈ میسجز پر مرکوز کردی ہے جو کہ اینڈرائیڈ فونز کے لیے ایس ایم ایس، ایم ایم ایس اور رچ کمیونیکشن سروسز (آر سی ایس) سے لیس ڈیفالٹ میسجنگ ایپ ہے۔

گوگل کا آر سی ایس کا منصوبہ میسجنگ کے مستقبل کی نمائندگی کرتا ہے جو کہ ایس ایم ایس کو نئی زندگی دے گا۔

اس وقت گوگل کی جانب سے آر سی ایس کو کیرئیر سپورٹ دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے تاکہ ایپل کے آئی میسجز کو پیچھے چھوڑا جاسکے۔

گوگل کا اس وقت کہنا تھا کہ 2018 کے شروع میں کمپنی نے ایلو کے چند بہترین فیچرز جیسے اسمارٹ رئیپلائی، جی آئی ایف اور ڈیسک ٹاپ سپورٹ کو میسجز میں منتقل کیا، اب میسجز کو آگے بڑھانے کے لیے ہم نے ایلو کی سپورٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اگرچہ ایلو دم توڑ چکی ہے مگرگوگل نے ویڈیو کالنگ ایپ ڈیو کو برقرار رکھا ہے جبکہ یہ کمپنی ہینگ آﺅٹس کو دفتری رابطے کی ایپ بنانے کی کوشش بھی کررہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں