وزیر اعظم کی 'توہین': بنگلہ دیش میں 'فیفا' کی رکن گرفتار

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2019
انسانی حقوق کے گروپوں نے بنگلہ دیشی حکومت پر سخت قوانین کو مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کا الزام لگایا — فائل فوٹو / رائٹرز
انسانی حقوق کے گروپوں نے بنگلہ دیشی حکومت پر سخت قوانین کو مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کا الزام لگایا — فائل فوٹو / رائٹرز

بنگلہ دیش کی انتظامیہ نے فٹبال کی عالمی تنظیم 'فیفا' کی سینئر رکن کو ملک کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی مبینہ توہین پر جیل بھیج دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق 2017 سے فیفا کی کونسل رکن اور خواتین کے فٹبال کی قومی سربراہ محفوظہ اختر کو ملک کی وزیر اعظم کی مبینہ توہین پر گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے گزشتہ ماہ ایک ٹاک شو کے دوران کہا تھا کہ شیخ حسینہ واجد نے کرکٹ کے جنونی ملک میں فٹبال کو نظر انداز کردیا ہے۔

مقامی کھیل کے منتظم عبدالحسن چوہدری نے محفوظہ اختر کے خلاف توہین آمیز بیان کی شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد ڈھاکا کی عدالت نے منگل کو فیفا کی رکن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

ڈھاکا پولیس کے افسر عمر فاروق نے کہا کہ محفوظہ اختر کو ہفتہ کی صبح دارالحکومت سے گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: انتخابات میں بے قاعدگیوں کی رپورٹ پر صحافی گرفتار

شہر کی عدالت کے جج نے سماعت کے دوران محفوظہ اختر کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

ان کے وکیل لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ 'جب انہیں عدالت لے جایا گیا تو ہم ان کی ضمانت کی درخواست کی، جو خارج کردی گئی۔'

انسانی حقوق کے گروپوں نے بنگلہ دیشی حکومت پر سخت قوانین کو مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

سائبر کرائم پراسیکیوٹر کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے خلاف توہین آمیز آن لائن بیانات پر سخت انٹرنیٹ قوانین کے تحت کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جبکہ 200 افراد کے خلاف کیسز بھی درج ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے 10 ہزار سے زائد کارکنان گرفتار

واضح رہے کہ محفوظہ اختر کی گرفتاری گزشتہ سال اگست میں ایوارڈ یافتہ فوٹوگرافر شاہد العالم کی گرفتاری کے کئی ماہ بعد عمل میں آئی ہے، جن پر 'جھوٹے' اور 'اشتعال انگیز' بیانات کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

انہیں 107 دن قید کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ فوٹوگرافر کا کہنا تھا کہ ان پر دوران حراست بے انتہا تشدد کیا گیا جبکہ رہائی سے قبل چار بار ان کی ضمانت کی درخواست خارج کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں