یوم پاکستان پریڈ: ’ترقی یافتہ پاکستان، شہدا، غازیوں کیلئے بہترین خراجِ تحسین ہوگا‘

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2019
وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں کی سلامی کے ساتھ دن کا آغاز کیا گیا — فوٹو: اے پی
وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں کی سلامی کے ساتھ دن کا آغاز کیا گیا — فوٹو: اے پی

ملک بھر میں قرار دادِ پاکستان پیش کیے جانے کے 79 سال پورے ہونے پر یومِ پاکستان خصوصی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے جہاں اس دن کی مناسبت سے مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد بھی بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔

علی الصبح توپوں کی سلامی سے یومِ پاکستان کی تقریبات کا آغاز ہوا—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی
علی الصبح توپوں کی سلامی سے یومِ پاکستان کی تقریبات کا آغاز ہوا—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی

علی الصبح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی، جبکہ نماز فجر کے بعد مساجد میں ملک کی سلامتی، ترقی، خوشحالی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔

بعد ازاں لاہور میں مفکر پاکستان علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں پاک فضائیہ کے دستے نے مزار پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

دوسری جانب کراچی میں مزارِ قائد پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل اور وزیراعلیٰ سندھ نے حاضری دی اور قائد اعظم محمد علی جناح کو خراجِ حسین پیش کیا۔

صدر عارف علوی کی پریڈ گراؤنڈ آمد کے مناظر

اس سال یومِ پاکستان کی مرکزی تقریب کے مہمانِ خصوصی صدر مملکت عارف علوی اور اعزازی مہمان ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد ہیں جبکہ آذربائیجان کے وزیردفاع، بحرین کے فوجی سربراہ اور اومان کے حکومتی حکام بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شریک ہیں۔

اسلام آباد کے نواح میں شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں منعقدہ تقریب میں صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اہم عہدیداروں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: یومِ پاکستان 2019 کیلئے پاک فوج کا نغمہ جاری

اس موقع پر روایتی بگل بجا کر صدر مملکت کی پریڈ گراؤنڈ میں آمد کا اعلان کیا گیا جو خصوصی لال بگھی میں سوار ہو کر پریڈ گراؤنڈ پہنچے۔

افواج پاکستان کے فلائنگ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ

بعدازاں قومی ترانے اور قرآنی آیات کی تلاوت کے ساتھ تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا، جس کے بعد بریگیڈیئر نسیم انور نے پریڈ کا معائنہ کرنے صدرِ مملکت کو باقاعدہ دعوت دی۔

پریڈ کے معائنے کے بعد پاک فضائیہ اور پاک بحریہ نے فلائنگ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا اور پاک فوج کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا اور پاکستان کے دفاعی سازو سامان کی نمائش بھی کی گئی۔

پریڈ میں چین، سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، بحرین اور سری لنکا کے فوجی دستوں نے بھی حصہ لیا اور پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کی ثقافت کی نمائندگی کرنے والے فلوٹس میں فن کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

پریڈ گراؤنڈ میں دفاعی ساز و سامان کی نمائش

تقریب میں ایس ایس جی کمانڈوز اور غیر ملکی پیرا ٹروپرز نے خوبصورت اسکائی ڈائیونگ کا مظاہرہ کر کے سب کو حیران کردیا۔

صدر مملکت، وزیراعظم اور ملائیشین وزیراعظم کو پریڈ میں شامل تمام افواج کے پرچم بھی پیش کیے گئے۔

بعدازاں صدرِ مملکت عارف علوی نے اسکائی ڈائیونگ کرنے والے پاکستانی اور غیر ملکی ہوابازوں سے مصافحہ بھی کیا۔

’بطور ایک جمہوری ملک ہم امن پر یقین رکھتے ہیں‘

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو یوم پاکستان مبارک ہو، ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، جس نے ہمیں آزادی کی نعمت عطا فرمائی، 23 مارچ ہماری قومی تاریخ کا وہ دن ہے جس دین برصغیر کے مسلمانوں نے قرار داد پاکستان پیش کی۔

صدر مملکت نے تقریب سے خصوصی خطاب کیا—فوٹو :ڈان نیوز ٹی وی
صدر مملکت نے تقریب سے خصوصی خطاب کیا—فوٹو :ڈان نیوز ٹی وی

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی ولولہ انگیز قیادت نے مسلمانوں میں وہ روح پھونک دی کے حالات کی بندشیں بھی قیامِ پاکستان کی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرسکیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جس طرح آزادی کا حصول قربانی کا متقاضی ہوتا ہے اسی طرح اسے برقرار رکھنے کے لیے مزید قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔

ہماری تاریخ میں بہت نشیب و فراز آئے، ہم پر جنگیں مسلط کی گئیں، ہمیں دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم نے عزم، مہارت اور حکمت عملی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا۔

تقریب میں صوبوں کی ثقافت کی نمائندگی کی گئی—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی

پاکستان نے دہشت گردی کے چیلنجز کا سامنا کیا اور جنگ میں مالی و جانی قربانیاں دیں امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم دنیا کی واحد قوم ہیں جس نے دہشت گردی کے خلاف اتنی لمبی لڑائی لڑی جس میں ہم سرخرو ہوئے۔

بھارت کی کوتاہ بینی ہے کہ وہ پاکستان کو 1947 سے پہلے کے نظریات کی عینک سے دیکھتا ہے جو خطرناک ہے، بھارت کو بھی پاکستان کی حقیقت کوتسلیم کرنا ہوگا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے غیر ذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئے تمام بین الاقوامی قوانین کو بلائے طاق رکھتے ہوئے جارحیت کی جس کا جواب دینا ہمارا حق ہے اور ہمارا فرض تھا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کے عزم اور افواج پاکستان کی جرات و بہادری سے ہم سرخرو ہوئے اور الحمداللہ آج ہم ابھرتی ہوئی معاشی قوت کے ساتھ ساتھ دفاعی ایٹمی قوت ہیں۔

آذربائیجان کا دستہ پریڈ میں شریک—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی
آذربائیجان کا دستہ پریڈ میں شریک—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی

اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، خطے کو امن کی ضرورت ہے، ہمیں جنگ کے بجائے تعلیم اور روزگار پر توجہ دینی چاہیے، ہماری اصل جنگ غربت کے خلاف ہونی چاہیے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ ایک جمہوری ملک ہونے کے ناطے ہم لڑائی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ امن چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں سرحدوں پر دفاع وطن کا فریضہ انجام دینے والے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، بلاشبہ آپ قوم کا فخر و وقار ہیں، آپ کے دل میں موجود جذبہ حب الوطنی نے ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔

سعودی عرب کے دستے کی پریڈ میں شرکت—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی
سعودی عرب کے دستے کی پریڈ میں شرکت—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی ایک بڑا خطرہ ہے لیکن ہم نے اس پر بہت حد تک قابو کرلیا ہے، افغانستان میں امن خطے کے لیے ضروری ہے، وہاں کے عوام طویل جنگ سے نجات چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان الحمداللہ محفوظ ہے، اب ہماری جنگ بھوک، افلاس، غربت کے خلاف ہے، ہماری معاشی ترقی سیکیورٹی حالات کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے لیکن اب پاکستان کو ترقی کی طرف لے جانے کا وقت آگیا ہے، ترقی یافتہ پاکستان شہدا اور غازیوں کے لیے سب سے بڑا خراج تحسین ہوگا۔

'یومِ پاکستان پر کشمیری عوام کو یاد رکھیں'

یومِ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ حکومت ایک ایسے معاشرے کے قیام کیلئے پُرعزم ہے جہاں ہرکوئی اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق ملک کی سماجی واقتصادی ترقی میں اپناکرداراداکرسکے۔

وزیراعظم عمران خان اور ملایئشین وزیراعظم مہاتیر محمد تقریب میں شریک—فوٹو:ڈان نیوز ٹی وی
وزیراعظم عمران خان اور ملایئشین وزیراعظم مہاتیر محمد تقریب میں شریک—فوٹو:ڈان نیوز ٹی وی

انہوں نے کہا کہ قومی دن کے موقع پرہمیں اپنے ان کشمیری بھائیوں کوفراموش نہیں کرناچاہیے جو طویل عرصے سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کانشانہ بن رہے ہیں اورمصائب ومشکلات میں زندگی بسرکرنے پرمجبورہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان نیا پاکستان ہے، پاکستان قوم ماردِ وطن کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

ہم ایسا معاشرہ بنانے کے لیے کوشاں ہیں ہمدردی و انصاف کی بنیاد پر مبنی ہو جس میں موجود ہر شخص معاشی و اقتصادی ترقی میں اپنی صلاحیت کے مطابق کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان برابری کی بنیاد پر اپنے ہمسایوں کے ساتھ پرامن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ خطے کے تمام ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مل کر خطے میں غربت و افلاس کو ختم کریں اور لوگوں کی سماجی و معاشی ترقی حاصل کریں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم یہ باور کروانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی امن کی کوششوں کو کمزور نہیں سمجھنا چاہیے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان کا دفاع ناقابلِ تخسیر ہوگیا۔

یاد رہے کہ آج سے 79 سال قبل 23 مارچ 1940 کے دن لاہور کے منٹوپارک میں مسلم لیگ کے اجتماع میں تاریخی قرارداد پاکستان کی منظوری دی گئی تھی جس کی وجہ سے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کے قیام کی راہ ہموار ہوئی۔

دوسری جانب چین کے قونصلیٹ میں سفارتی عہدیداران، پاک فضائیہ کی ٹیم، طالبعلموں اور دیگر افراد نے یومِ پاکستان منایا۔

مزید پڑھیں: یوم پاکستان: عاطف اسلم کی آواز میں پاک فضائیہ کا خصوصی گیت

پاکستان میں ہر سال 23 مارچ کو سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جس میں مسلح افواج کی پریڈ کو منفرد اہمیت حاصل ہے۔

دوسری جانب صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مختلف شعبہ زندگی میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے افراد کو سرکاری اعزازات سے بھی نوازا۔

تبصرے (0) بند ہیں