گجرانوالہ: اسکول کی دیوار منہدم، 5 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2019
ریسکیو اہلکاروں نے ملبے کو جائے وقوع سے ہٹایا — فوٹو: اقبال مرزا
ریسکیو اہلکاروں نے ملبے کو جائے وقوع سے ہٹایا — فوٹو: اقبال مرزا

گجرانوالہ کے اسکول میں یوم پاکستان کی تقریب کے دوران دیوار گرنے سے ایک خاتون اور 5 بچے جاں بحق ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق حادثے کے وقت اسکول میں یوم پاکستان اور اسکول کی تعلیمی تقریب جاری تھی کہ دیوار گر گئی۔

واقعہ کشمیر ٹاؤن میں موجود ایک نجی اسکول میں پیش آیا، جہاں پانی کی لیکیج کی وجہ سے خستہ حال ہونے والی دیوار منہدم ہوگئی، جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں: تیز بار ش کے باعث لاہور قلعہ کی دیوار کا حصہ منہدم

زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 2 بچوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

اس افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون ایک بچے کی ماں تھی اور وہ اسکول میں اپنے بجے کا ریزلٹ لینے آئی تھی کہ دیوار منہدم ہوگئی اور دونوں ماں بیٹے زندگی کی بازی ہار گئے۔

پولیس کے مطابق حادثے میں جاں بحق خاتون کی شناخت کوثر اور ان کے بیٹے کی شاہان کے نام سے ہوئی جبکہ دیگر افراد میں 16 سالہ نور، 14 سالہ فاطمہ، 11 سالہ خدیجہ، 7 سالہ محسن شامل ہیں۔

واقعے کے فوری بعد ڈپٹی کمشنر نائلہ باقر موقع پر پہنچی اور فوری طور پر تحقیقات کے آغاز کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ اسکول پرنسپل دیوار کی خستہ حالی سے باخبر تھے لیکن اس کی مرمت نہیں کروائی اور اسکول انتظامیہ کی غفلت سے یہ حادثہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: بورے والا: مسافر بس کو حادثہ، 4 افراد ہلاک

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے انتظامیہ کو فوری طور پر اسکول پرنسپل کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کی ہدایت کی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ اسکول کے مارک طارق سعید مسلم لیگ (ن) کے یوسی چیئرمین ہیں تاہم ان کے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے واقعے کا نوٹس لیا اور گجرانوالہ کا دورہ بھی کیا۔

اسکول مالک سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج

بعد ازاں سیٹلائٹ ٹاؤن تھانے میں جاں بحق ہونے والے بچے شایان کے والد کی مدعیت میں اسکول کے مالک سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

سیٹلائٹ ٹاون پولیس کے مطابق مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 322 کے تحت درج کیا گیا جبکہ واقعے کے 6 میں سے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مقدمے میں دفعہ 322 کسی حادثے کی صورت میں شامل جاتی ہے۔

’ہم صبح بچوں کو سکول بھیجتے ہیں اور رات کو ان کی لاشیں مل رہی ہیں‘

بعد ازاں وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کا کہنا ہے کہ ’ہم صبح بچوں کو سکول بھیجتے ہیں اور رات کو ان کی لاشیں مل رہی ہیں‘۔

ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں زخمی بچوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’بہت افسوس ناک واقعہ ہے اور ہم لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، جن گھروں میں لاشیں گئی ہیں ان کے لیے آج قیامت کا سماں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’2018 میں جس نے بلڈنگ کو سرٹیفکیٹ دیا ہے اس کو سب سے پہلے گرفتار کیا جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اب نئے اسکول بنانے سے پہلے بوسیدہ اسکولوں کی مرمت کرنا ہے اور جن اسکول کی عمارتیں بوسیدہ ہیں ان کو بند کیا جائے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت نجی اسکول کھولنے کے متعلق نیا بل منظور کرنے جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’واقعے میں زخمی ہونے والے بچوں کو ہسپتال میں بہتر طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں