’فحش پارٹیوں کی عینی گواہ ماڈل کا قتل زہریلے کیمیکل سے نہیں ہوا‘

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2019
ایمان فدیل اٹلی کے سابق وزیر اعظم کے خلاف گواہ کے طور پر عدالت میں پیش ہوچکی تھیں—فائل فوٹو: یا بلادی
ایمان فدیل اٹلی کے سابق وزیر اعظم کے خلاف گواہ کے طور پر عدالت میں پیش ہوچکی تھیں—فائل فوٹو: یا بلادی

اٹلی کے سابق وزیراعظم 82 سالہ سلویو برلسکونی کی جانب سے مہمانوں کے لیے منعقدہ فحش پارٹیوں میں شامل رہنے والی مراکشی نژاد 34 سالہ ماڈل ایمان فدیل کے قتل سے متعلق ہونے والی تحقیق کے ابتدائی نتائج نے سب کو حیران کر دیا۔

ان کے قتل سے متعلق اطلاعات تھیں کہ انہیں خطرناک زہریلا مادہ دے کر قتل کیا گیا، لیکن نئی رپورٹ کے نتائج نے ایسے دعووں کو مسترد کردیا۔

ایمان فدیل رواں ماہ کے آغاز میں اٹلی کے ایک ہسپتال میں چل بسی تھیں، انہیں انتقال سے کئی دن قبل تشویش ناک حالت میں ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

وہ اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کی جانب سے میلان کے قریب ہونے والی فحش پارٹیوں میں شریک ہوتی رہی تھیں اور ان ہی پارٹیوں میں کم عمر لڑکیوں سے جسم فروشی کرانے کے کیسز میں عدالت میں پیش ہوچکی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق فحش پارٹیاں اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کی جانب سے 2012 سے قبل مہمانوں کے لیے منعقد کی جاتی تھیں، جنہیں ’بُنگا بُنگا پارٹیاں‘ بھی کہا جاتا تھا، ان پارٹیوں میں ایمان فدیل بھی شریک ہوئی تھیں۔

سلویو برلسکونی پر ان پارٹیوں کے ذریعے کم عمر لڑکیوں سے جسم فروشی کروانے سمیت ان کا استحصال کے الزامات ہیں۔

سا بق اطالوی وزیراعظم پر ان پارٹیوں میں درجنوں کم عمر لڑکیوں سے جسم فروشی کروانے کے الزامات پر مختلف عدالتوں میں مقدمات بھی چل رہے ہیں لیکن انہیں ایسے مقدمات میں مجرم قرار نہیں دیا جا سکا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی مقدمے میں کوئی ٹھوس ثبوت سامنے آ سکے ہیں۔

ایمان فدیل مارچ کے آغاز میں ہسپتال میں چل بسی تھیں—فائل فوٹو: این بی سی
ایمان فدیل مارچ کے آغاز میں ہسپتال میں چل بسی تھیں—فائل فوٹو: این بی سی

سلویو برلسکونی کے خلاف ان مقدمات میں ایمان فدیل عینی گواہ کے طور پر عدالت میں بھی پیش ہوچکی تھیں اور وہ اس ہائی پروفائیل کیس کی اب تک کی واحد چشم دید گواہ تھیں۔

ایمان فدیل نے ہسپتال میں دوران علاج اپنے بھائی اور وکیل کو بتایا تھا کہ انہیں خطرناک زہریلے مادے سے تیار زہر دیا گیا ہے۔

ایمان فدیل کی ہلاکت کے بعد اٹلی کی پولیس اور تفتیشی اداروں نے ان کی ہلاکت کے بعد ان کی موت کی تفتیش قتل کے شبہے میں شروع کی تھی۔

ابتدائی طور پر ماڈل کے جگر اور معدے سے حاصل کردہ نمونوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایمان فدیل کو انتہائی زہریلے مادوں سے تیار خطرناک زہر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فحش پارٹیوں کی چشم دید گواہ ماڈل کا پراسرار قتل

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے جسم میں متعدد زہریلے کیمیکلز سے تیار خطرناک قسم کا زہر دیا گیا تھا، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ماڈل کے پورے جسم میں ارتعاش پیدا کیا۔

ماڈل کو ابتدائی طور پر 29 جنوری 2019 کو شدید قسم کے پیٹ درد کے باعث ہسپتال لایا گیا تھا اور وہ مارچ کے آغاز میں چل بسی تھیں۔

ایمان فدیل بھی فحش پارٹیوں میں شرکت کرتی رہی تھیں—فائل فوٹو: ریکس
ایمان فدیل بھی فحش پارٹیوں میں شرکت کرتی رہی تھیں—فائل فوٹو: ریکس

تاہم اب ایمان فدیل سے حاصل کیے گئے نمونوں کی تازہ رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماڈل کو انتہائی اعلیٰ درجے کے زہریلے کیمیکلز سے تیار زہر نہیں دیا گیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایمان فدیل کو زہریلے کیمیکلز سے تیار زہر دیے جانے کے حوالے سے کی جانے والے معائنے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی۔

رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر کہا گیا ہے کہ ایمان فدیل کی موت کیمیکلز سے تیار انتہائی درجے کی خطرناک زہر سے نہیں ہوئی۔

رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ایمان فدیل کو کس درجے کا زہر دیا گیا۔

ایمان فدیل پہلے ہی زندگی کو درپیش خطرات کا ذکر کر چکی تھیں—فوٹو: ڈکیرکو
ایمان فدیل پہلے ہی زندگی کو درپیش خطرات کا ذکر کر چکی تھیں—فوٹو: ڈکیرکو

پہلے کہا گیا تھا کہ ایمان فدیل کے جسم سے حاصل نمونوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماڈل کے جسم میں خطرناک زہریلے مادوں کا ارتعاش پایا گیا، ساتھ ہی کہا گیا تھا کہ ان کے جسم میں’ ہیوی میٹل، کیڈمیئم، کرومیم، کوبالٹ اور اینٹمنی‘ کی مقدار پائی گئی۔

خیال رہے کہ ایمان فدیل نے اٹلی کے سابق وزیر اعظم کی فحش پارٹیوں کے حوالے سے عدالت کو بتایا تھا کہ سلویو برلسکونی نے 2012 میں اپنے گھر میں فحش پارٹیوں کا انعقاد کیا تھا، جن میں متعدد خواتین نے سرعام نازیبا حرکتیں کی تھیں۔

اگرچہ ایمان فدیل ان پارٹیوں میں شریک ہوئیں، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا تھا کہ انہوں نے خود بھی ان پارٹیوں میں کوئی نامناسب اور فحش کام کیا تھا یا نہیں، تاہم وہ ایسی پارٹیوں میں شریک ہوتی رہیں۔

ایمان فدیل نے مرنے سے قبل بھائی اور وکیل کو بتایا تھا کہ انہیں زہر دیا گیا ہے—فائل فوٹو: ریکس
ایمان فدیل نے مرنے سے قبل بھائی اور وکیل کو بتایا تھا کہ انہیں زہر دیا گیا ہے—فائل فوٹو: ریکس

بعض رپورٹس کے مطابق ان پارٹیوں میں شریک ہونے والی زیادہ تر ماڈلز کی عمریں 12 سے 15 برس کے درمیان ہوتی تھیں، جو بیک وقت سب کے سامنے مختلف انداز دکھاتی تھیں۔

اگرچہ سلویو برلسکونی پر ’بُنگا بُنگا پارٹیوں‘ کے انعقاد اور ان میں خواتین کا استحصال کرنے کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، تاہم 2013 میں ایک عدالت نے انہیں فراڈ اور ٹیکس چوری کا مجرم قرار دیا تھا۔

بعد ازاں وہ ٹیکس چوری کے مقدمے میں بھی بری کردیے گئے تھے۔

2 ناکام شادیوں کے بعد اب سلویو،  فرانسیسکا پسکالے کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں—فوٹو: دی ٹیلی گراف
2 ناکام شادیوں کے بعد اب سلویو، فرانسیسکا پسکالے کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں—فوٹو: دی ٹیلی گراف

سلویو برلسکونی کے خلاف اس وقت اٹلی کی عدالتوں میں کرپشن، فراڈ، فحش پارٹیوں کے انعقاد، ماڈلز سے جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے سرکاری پیسے خرچ کرنے جیسے مقدمات چل رہے ہیں۔

سلویو اپنی بڑی بیٹی میرینا کے ہمراہ—فوٹو: آئی بی ٹائمز یوکے
سلویو اپنی بڑی بیٹی میرینا کے ہمراہ—فوٹو: آئی بی ٹائمز یوکے

یاد رہے کہ سلویو برلسکونی 2006 سے 2012 تک اٹلی کے وزیر اعظم رہے تھے، وہ پرتعیش، رنگین اور فحش پارٹیوں کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور تھے۔

سلویو برلسکونی کی ابتدائی 2 شادیاں ناکام ہوئی اور دونوں کا اختتام طلاق پر ہوا، تاہم 2012 سے ان کے تعلقات تیسری خاتون فرانسیسکا پسکالے سے استوار ہیں۔

سلویو کی چھوٹی بیٹی بربرا بھی کاروباری خاتون ہیں—فوٹو: کوریئر ڈاٹ آئی ٹی
سلویو کی چھوٹی بیٹی بربرا بھی کاروباری خاتون ہیں—فوٹو: کوریئر ڈاٹ آئی ٹی

سلویو برلسکونی کے 5 بچے ہیں، ان کی بڑی بیٹی 52 سالہ میرینا برلسکونی کاروباری خاتون ہیں، ان کی دوسری بیٹی 34 سالہ بربرار برلسکونی بھی کاروباری شخصیت ہیں۔

سلویو برلسکونی کے بڑے بیٹے 49 سالہ پرسلویو برلسکونی میڈیا کی معروف شخصیت ہیں۔

برلسکونی کے بڑے بیٹے پرسلویو میڈیا کمپنی کے مالک بھی ہیں—فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر
برلسکونی کے بڑے بیٹے پرسلویو میڈیا کمپنی کے مالک بھی ہیں—فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں