ایک مسلم نوجوان کی وزیراعظم نیوزی لینڈ جسینڈا آرڈرن سے ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ویڈیو میں دکھایا جاسکتا ہے کہ دوران ملاقات نوجوان نے وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں 3 دن سے مسلسل رو رہا ہوں، آپ ایک بے مثال شخصیت کی مالک خاتون ہیں'۔

نوجوان نے کہا کہ خواہش ہے کہ دنیا کے تمام لیڈر آپ جیسے ہو جائیں۔

نوجوان نے مزید کہا کہ 'مجھے امید ہے کہ آپ ایک دن مسلمان ہوجائیں'۔

نوجوان کی گفتگو سن کر جسینڈا آرڈرن مسکراتی رہیں اور نوجوان کو تھپکی بھی دی۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کرنے کی مہم کا آغاز

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ میں 2 مساجد پر دہشت گرد حملے کے بعد معاملات کو سنبھالنے اور نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے لیے مختلف اقدامات کرنے پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو امن کے نابل انعام کے لیے نامزد کرنے سے متعلق 2 قرار داد پر دستخطی مہم شروع کردی گئی۔

ان قراردادوں میں ایک چینج ڈاٹ او آر جی کی جانب سے 4 دن پہلے شروع کی گئی، جس پر 3 ہزار سے زائد دستخط ہوگئے ہیں جبکہ فرانسیسی ویب سائٹ آواز ڈاٹ او آر جی کی جانب سے دوسری پٹیشن پر ایک ہزار سے زائد دستخط ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کے بعد نیوزی لینڈ وزیر اعظم کے اقدامات کی دنیا بھر میں تعریف کی گئی تھی۔

ان کے اس اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے دبئی میں برج خلیفہ کو ان کی ایک باحجاب مسلم خاتون سے گلے ملتے ہوئے لی گئی تصویر سے روشن کیا گیا۔

یو اے ای کے وزیر اعظم شیخ محمد نے جیسنڈا آرڈرن کا ’مخلصانہ ہمدردی اور حمایت‘ پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب مسلمانوں کا احترام جیت لیا۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ جمعہ کے روز النور مسجد اور لِن ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 9 پاکستانیوں سمیت 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی کابینہ نے بندوق کے قوانین میں اصلاحات کرتے ہوئے سخت قوانین کی منظوری دی تھی، اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ قرآن پاک کی تلاوت ہوئی تھی اور جیسنڈا آرڈرن نے السلامُ علیکم سے خطاب کا آغاز کیا تھا۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان پر دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعے کو سرکاری طور پر اذان نشر کی گئی تھی جبکہ 2 منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی تھی۔

مساجد پر حملوں کے بعد آنے والے پہلے جمعے میں مسجد النور کے سامنے ہیلی پارک میں نماز جمعہ کا بڑا اجتماع ہوا تھا، جس میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم اور غیر مسلم افراد نے بھی شرکت کی تھی۔

اس موقع پر نیوزی لینڈ کی فضائیں اللہ اکبر کی صدا سے گونج اٹھی تھیں جبکہ جیسنڈا آرڈرن کی جانب سے نماز جمعہ سے قبل اجتماع میں حدیث بھی پڑھی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Shaukat Mar 24, 2019 09:40pm
I will sign for her Noble peace prize nomine. Where should I sign?