الجزائر : آرمی چیف کا صدر کو ’نااہل‘ قرار دینے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2019
پارلیمنٹ، صدر کو شدید بیماری کی وجہ سے فرائض انجام نہ دینے پر نااہل قرار دے سکتی ہے،آرمی چیف— فوٹو: اے ایف پی
پارلیمنٹ، صدر کو شدید بیماری کی وجہ سے فرائض انجام نہ دینے پر نااہل قرار دے سکتی ہے،آرمی چیف— فوٹو: اے ایف پی

الجزائر کے آرمی چیف نے کئی ہفتوں سے جاری مظاہروں اور احتجاج کے بعد دو دہائیوں سے برسر اقتدار صدر عبدالعزيز بوتفليقا کو بیماری کی وجہ سے حکمرانی کے لیے 'نااہل' قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جنرل احمد قائد صالح نے ٹی وی پر نشر کی گئی تقریر میں کہا کہ ’یہ ضروری ہے کہ الجزائر کے لوگوں کے قانونی مطالبات کا جواب دینے کے لیے بحران سے نکلنے کا ایک ایسا حل نکالا جائے، جو آئین کی دفعات کے احترام کی ضمانت دے اور ریاست کی خودمختاری کی حفاطت کرے‘۔

الجزائر کے صدر کے وفادار ساتھی کے تصور ہونے والے چیف آف اسٹاف نے مزید کہا کہ اس کا حل آئین کے آرٹیکل 102 میں ہے جس کے تحت پارلیمنٹ، صدر کو شدید بیماری کی وجہ سے فرائض انجام دینے سے قاصر ہونے پر 'نااہل' قرار دے سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے آئندہ مہینوں میں انتخابات کے انعقاد کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ الجزائر کے 82 سالہ صدر 2013 میں اسٹروک کا شکار ہو گئے تھے جس کے بعد وہ چلنے پھرنے کے لیے وہیل چیئر استعمال کرتے ہیں اور عوامی مقامات پر بھی بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔

الجزائری صدر کئی مرتبہ علاج کی غرض سے فرانس اور سوئٹزرلینڈ بھی جا چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ انہوں نے اپنی حکمرانی کی صلاحیت سے متعلق خدشات کے باوجود صدارت کی پانچویں مدت کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔

صدر کے اس اعلان کے بعد الجزائر کی سڑکوں پر ہزاروں افراد کی جانب سے مظاہروں کا آغاز ہوا۔

بعد ازاں انہوں نے سوئٹزر لینڈ میں میڈیکل چیک اپ سے واپسی کے بعد 11 مارچ کو انتخابی دوڑ میں حصہ نہ لینے کا حیران کن اعلان کیا۔

تاہم انہوں نے انتخابات بھی ملتوی کردیے جس کی وجہ سے مظاہرین کے غم و غصے میں مزید شدت آگئی۔

الجزائر میں ایک دہائی تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد امن کے قیام میں کردار ادا کرنے کے باوجود صدر عبدالعزيز بوتفليقا کو حکمرانی کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔

خیال رہے کہ ان کی صدارت کی موجودہ آئینی مدت 28 اپریل کو ختم ہو جائے گی۔

مظاہرین کی جانب سے آرمی چیف کے مطالبے کا خیر مقدم کیا گیا، مظاہرے میں شریک ایک طالب علم نے کہا کہ ’الجزائر کے رہنما سمجھتے ہیں کہ ہم ہار مان لیں گے، ہرگز نہیں، ہم اس وقت تک ہر منگل کو یہاں مظاہرہ کریں گے جب تک وہ عہدہ نہیں چھوڑ دیتے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں