پاکستان کا سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارت سے احتجاج

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2019
بھارتی سیکورٹی فورسز نے باگسر سیکٹر میں بس کو بھی جان بوجھ کر نشانہ بنایا، دفتر خارجہ — فائل فوٹو / اے ایف پی
بھارتی سیکورٹی فورسز نے باگسر سیکٹر میں بس کو بھی جان بوجھ کر نشانہ بنایا، دفتر خارجہ — فائل فوٹو / اے ایف پی

پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارت کو احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلو والیا کو طلب کیا اور لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔

پیر کے روز کنٹرول لائن کے پاکستانی علاقے میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے ایک بزرگ شہری جاں بحق اور دو خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔

گزشتہ روز آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ کے سیکٹر راکھ چکری میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 3 فوجی اہلکار شہید ہوئے۔

اسی روز بھارتی فوج کی سیز فائر کی مزید خلاف ورزی کے نتیجے میں 18 سالہ نوجوان جاں بحق اور 3 خواتین زخمی ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی شیلنگ، 8 شہری زخمی

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ 2 اپریل کو بھارتی سیکورٹی فورسز نے باگسر سیکٹر میں بس کو بھی جان بوجھ کر نشانہ بنایا، جو سیز فائر کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ غیر اخلاقی بھی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایل او سی پر بھارتی فورسز مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی اقدار اور عالمی قوانین کے خلاف ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے سیز فائر خلاف ورزی کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے، ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا کہ بھارت 2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

تبصرے (0) بند ہیں