’آصف زرداری اتنی دھمکی دیں جتنی برداشت کرسکیں‘

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2019
فواد چوہدری کے مطابق جن کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو وہ جمہوریت کے پیچھے چھپ جاتے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری کے مطابق جن کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو وہ جمہوریت کے پیچھے چھپ جاتے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ فواد چوہدری نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اتنی دھمکی دیں جتنی برداشت کرسکیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کے ادوارِ حکومت پر تنقید کی، پی پی پی قیادت کی حکومت گرانے کی دھمکی پر ردِ عمل دیا اور حمزہ شہباز کے گھر پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے چھاپے کے حوالے سے بات کی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ 10 برس کے دوران 60 ارب ڈالر کا قرض لیا اور یہ سارا پیسہ حکمرانوں کی جیبوں میں گیا، جب ان کے خلاف کارروائی کی جائے تو وہ جمہوریت کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی ان حکمرانوں سے پوچھے کہ یہ پیسہ کہا گیا؟

مزید پڑھیں: حکومت متوسط طبقے کو فوری ریلیف دینے میں ناکام، فواد چوہدری کا اعتراف

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے اپنے قیام سے لے کر 2008 تک 37 ارب ڈالر کے قرضے لیے، جس میں اسلام آباد شہر تعمیر ہوا، منگہ اور تربیلا ڈیم بنے، موٹروے تعمیر کی گئیں، فوج کو مزید مضبوط کیا اور نیول بیسز تعمیر کی گئیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں پاکستان نے 60 ارب ڈالر کے قرضے لیے جو اس وقت کے حکمرانوں کی جیبوں میں چلے گئے اور اس وقت ملک کا قرضہ 97 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

خیال رہے کہ 2008 سے 2013 تک پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور 2013 سے 2018 تک پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وفاق میں حکومت کیں۔

پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے کہا جن افراد کی جیبوں میں قومی پیسہ گیا ہے اگر ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جاتا ہے تو یہ جمہوریت کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری: جیسا دیس ویسا بھیس

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ان سیاست دانوں سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، تاہم اتنی بڑی تعداد میں پیسہ باہر گیا ہوا ہے جسے واپس لانا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج بجلی اور گیس اسی وجہ سے مہنگی ہے کیونکہ پاکستان کے قرضے کی بڑی رقم ان افراد کی جیبوں میں چلی گئیں۔

وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ جب ان بدعنوان افراد پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو وہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کے پیچھے چھپتے ہیں، جب لوٹ کے مال کی برآمدگی کی بات ہوتی ہے تو انہیں عوام کے حقوق یاد آجاتے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کے گھر پر نیب کے چھاپے سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ نیب کے پاس ہے اس میں ان کی کوئی مداخلت نہیں۔

یہ بھی دیکھیں: آصف زرداری کا حکومت کے خلاف جلد تحریک چلانے کا اعلان

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نیب کو گرفتاری نہیں دے رہے اور اس سے بچنے کے لیے بچوں اور عورتوں کو اپنے لیے ڈھال بنایا گیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس کے تمام اختیارات موجود ہیں، پنجاب کے سیکیورٹی ادارے ان کی مدد کے پابند ہیں، اگر نیب چاہے تو گھر میں داخل ہو کر حمزہ شہباز کر گرفتار کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جرم کو سیاست کی ڈھال نہ بننے دیں اور جرم اور سیاست میں فرق کریں، اگر ایسا نہ کیا جائے تو نقصان قوم کو ہوگا۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ نیب کے پاس فضل داد اور قاسم نامی 2 افراد نے نیب کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ وہ شریف خاندان کے لیے کام کرتے ہیں اور حمزہ شہباز اور ان کے اہلِ خانہ کے دیگر افراد کے کہنے پر اربوں روپے باہر بھیجے۔

مزید پڑھیں: ’آصف زرداری جانتے ہیں احتساب کے ادارے حکومت کے ماتحت نہیں‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ اب کہا جارہا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کی 85 ارب روپے کی جائیداد ملک سے باہر موجود ہے، یہی الزام ہے اور اسی کے خلاف گواہ موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر 3 ارب ڈالر، شہباز شریف پر 850 ملین ڈالر اور آصف علی زرداری پر 5 سو ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور اس حوالے سے ثبوت بھی موجود ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ان کے پاس اب صرف 2 ہی راستے ہیں یا پیسہ واپس کردیں یا پھر جیل کاٹیں، کیونکہ اس کے علاوہ قانون میں تیسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت آمریت موجود نہیں ہے جو آپ مذکورہ 2 میں سے ایک کام کیے بغیر جانے دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اتنی دھمکی دیں جتنا برداشت کرسکیں۔

اپنی بات کو واضح کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سابق صدر دھمکی دے کر متحدہ عرب امارات میں جاکر بیٹھ جاتے ہیں، لیکن پھر معذرت کرکے، بیک ڈور معاملات طے کرکے اور یقین دہانی کرواکر واپس پاکستان آتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان ایک روشن مستقبل کی جانب بڑھ رہا ہے، ملک میں جو احتساب چل رہا ہے وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں