ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 75 لاکھ ہوگئی

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2019
2018 کے انتخابات میں رجسٹر ووٹرز کی مجموعی تعداد 9 کروڑ 70 لاکھ تھی — تصویر رمشا جہانگیر
2018 کے انتخابات میں رجسٹر ووٹرز کی مجموعی تعداد 9 کروڑ 70 لاکھ تھی — تصویر رمشا جہانگیر

اسلام آباد: ملک بھر میں ووٹرز کی کُل تعداد 10 کروڑ 75 لاکھ ہو گئی ہے جس میں صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے ووٹرز کی تعداد مجموعی اعداد و شمار کا 78 فیصد ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر کے مجموعی ووٹرز میں 6 کروڑ 2 لاکھ یعنی 56 فیصد تعداد مرد ووٹرز جبکہ 4 کروڑ 74 لاکھ 80 ہزار یعنی 44 فیصد خواتین ووٹرز شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے 57.09 فیصد ووٹرز کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے جن کی تعداد 6 کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار ہے، اس میں 3 کروڑ 40 لاکھ 30 ہزار یعنی 55 فیصد مرد جبکہ 2 کروڑ 73 لاکھ 50 ہزار یعنی 45 فیصد خواتین ووٹرز شامل ہیں۔

اس طرح ملک کے مجموعی ووٹرز میں سندھ کا حصہ 2 کروڑ 29 لاکھ 20 ہزار افراد کے ساتھ 21.32 فیصد ہے جس میں مرد ووٹرز ایک کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار یعنی 56 فیصد اور خواتین ووٹرز ایک کروڑ 2 لاکھ کی تعداد کے ساتھ 44 فیصد ہیں۔

دوسری جانب ایک کروڑ 53 لاکھ 50 ہزار کے ساتھ صوبہ خیبر پختونخوا کا حصہ 14.28 فیصد ہے جن میں مرد ووٹرز 80 لاکھ 71 ہزار یعنی 57 فیصد جبکہ 60 لاکھ 64 ہزار یعنی 43 فیصد ووٹرز خواتین ہیں۔

اس کے علاوہ بلوچستان کے ووٹرز 43 لاکھ 30 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز کے ساتھ کل تعداد کا 4.06 فیصد ہیں، جن میں مرد ووٹرز 25 لاکھ 20 ہزار یعنی 58 فیصد جبکہ خواتین ووٹرز 18 لاکھ 40 ہزار یعنی 42 فیصد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

قبائلی علاقوں، جنہیں حال ہی میں خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا، میں 26 لاکھ 80 ہزار تعداد کے ساتھ ملک کے 2.50 فیصد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جس میں 16 لاکھ 10 ہزار (58 فیصد) مرد ووٹرز جبکہ 10 لاکھ 70 ہزار (40 فیصد) ووٹرز خواتین ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں 7 لاکھ 78 ہزار ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جو مجموعی تعداد کا 0.72 فیصد ہیں اس میں 4 لاکھ 13 ہزار (53 فیصد) مرد جبکہ 3 لاکھ 65 ہزار (47 فیصد) ووٹرز مرد ہیں۔

خیال رہے کہ 2018 کے انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 9 کروڑ 70 لاکھ تھی جس میں 5 کروڑ 45 لاکھ مرد اور 6 کروڑ 24 لاکھ خواتین ووٹرز شامل تھیں۔

مزید پڑھیں: بلدیاتی انتخابات میں بلّے کے لیے مشکل وکٹ تیار ہوگئی؟

اس تعداد میں 5 کروڑ 58 لاکھ ووٹرز کا تعلق پنجاب، 2 کروڑ 64 لاکھ سندھ، ایک کروڑ 40 لاکھ خیبرپختونخوا، 30 لاکھ 70 ہزار بلوچستان، 20 لاکھ 14 ہزار قبائلی علاقوں اور 69 ہزار ووٹرز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھتے تھے۔

ڈیڈ لائن

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا کو بلدیاتی حکومت کے قوانین میں ترمیم کے لیے 30 اپریل کی ڈیڈ لائن دے دی، جس میں ناکامی پر آئندہ بلدیاتی انتخابات موجودہ قوانین کی بنیاد پر کروانے پڑیں گے۔

ڈیڈ لائن کا فیصلہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومت کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں صوبائی سیکریٹری قانون و بلدیات بھی شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت کی بلدیاتی انتخابات موخر کرنے کی درخواست مسترد

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی حکومت کی مدت رواں برس اگست کے آخری ہفتے میں اختتام پذیر ہوجائے گی جس کے بعد قانون کے تحت 120 دن کے اندر انتخابات کروانا ضروری ہیں۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا میں بلدیاتی حلقوں کی حد بندی کا عمل مئی میں شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو آئندہ 4 ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔

اس حوالے سے اجلاس میں بتایا گیا کہ بلدیاتی حکومت کا نیا قانون تیار کرلیا گیا ہے جسے جلد صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا، باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی حکومت کا ڈھانچہ تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

اس سے قبل بھی الیکشن کمیشن نے 21 مارچ اور اس سے قبل جنوری اور گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں بلدیاتی قوانین میں ترمیم کے لیے صوبائی حکومت کو یاد دہانی کروائی تھی۔


یہ خبر 10 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں