امریکا: سفید فام انتہا پسند کو زہریلا انجکشن لگانے کی تیاری مکمل

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2019
دائیں بازو کا ایک انتہاپسند امریکی نوجوان امریکا کا پرچم نذرِ آتش کررہا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
دائیں بازو کا ایک انتہاپسند امریکی نوجوان امریکا کا پرچم نذرِ آتش کررہا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

امریکا کی ریاست ٹیکساس میں سیاہ فام شخص کو بدترین طریقے سے قتل کے جرم میں سفید فام انتہا پسند کو سزائے موت کے تحت زہریلا انجکشن لگانے کی تیاری مکمل کرلی گئی۔

44 سالہ سفید فام انتہا پسند جان ولیم کنگ نے اپنے تین دوستوں کے ہمراہ جون 1998 میں سیاہ فام شخص جیمز براڈ جونیئر کو گاڑی کی ڈھگی سے باندھ کر کئی کلومیٹر گھیسٹا تھا جس کے نتیجے میں جیمز براڈ کی موت ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی انتہا پسند مسلم انتہا پسندوں سے زیادہ خطرناک

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جان ولیم کنگ کے ساتھی لارنس بریوبر کو 2011 میں سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ تیسرے ساتھی شوائن بیری کو تحقیقات میں تعاون پر عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

سفید فام انتہا پسند شوائن بیری نے اپنے بیان میں اقرار کیا تھا کہ ’ہم تینوں دوست شراب کے نشے میں دھت اپنی گاڑی پر سوار تھے اور اسی دوران ایک سیاہ فام شخص نے لفٹ مانگی‘۔

شوائن بیری نے اقرار کیا کہ ’ہم 49 سالہ جیمز براڈ جونیئر کو شہر کے مضافات میں لے گئے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر چین سے اس کے پاؤں جکڑ کر گاڑی کی ڈھگی سے باندھ کر گاڑی کئی کلومیٹر چلائی‘۔

مزیدپڑھیں: انتہاپسندوں نے امریکا میں جہادیوں سے دوگنی تعداد میں لوگوں کو قتل کیا

اس حوالے سے پیتھالوجسٹ نے بیان دیا کہ ’جیمز براڈ تقریباً 2 میل کی مسافت تک گھسیٹتے رہنے کے باوجود زندہ تھے لیکن پھر ایک کنکریٹ کے بنے نالے کے پائپ سے ٹکرانے کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے‘۔

بعدازاں تینوں سفید فام انتہا پسندوں نے جیمز براڈ لاش کو جیسپر ٹاؤن کے چرچ کے سامنے پھینک دی۔

عدالت میں موجود سفید فام انتہا پسند جان ولیم کنگ کے جسم پرمختلف ٹیٹوز میں ایک ٹیٹو ایسا بھی تھا جس میں سیاہ فام شیخص کو پھانسی کے پھندے میں جکڑا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ٹیکساس میں 1970 میں ایک سفید فام کو سیاہ فام کے قتل پر سزائے موت ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا سفید فام نسل پرستوں کے خلاف ایکشن

دوسری جانب جیمز براڈ کی تینوں بہنوں نے ولیم کنگ کی موت کی تقریب میں شرکت کا فیصلہ کیا۔

جیمز براڈ کی بہن لیون ہارز نے دی نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیا کہ ’جان ولیم کنگ کو یہ درد نہیں ہوگا جو اس نے میرے بھائی کو دیا، مجرم کو جگڑا اور نہ ہی کنکریٹ پر گھسیٹا جائے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ’مجھے سفید فام انتہا پسند جان لیم کنگ پر معمولی سا بھی رحم نہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں