روسی طیارہ حادثہ، پائلٹ کے خلاف تحقیقات

اپ ڈیٹ 08 مئ 2019
رپورٹ کے مطابق پائلٹوں نے کاک پٹ کی کھڑکیاں کھول دی تھیں جس کی وجہ سے آگ کو ہوا لگی — فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ کے مطابق پائلٹوں نے کاک پٹ کی کھڑکیاں کھول دی تھیں جس کی وجہ سے آگ کو ہوا لگی — فوٹو: اے ایف پی

روسی تفتیش کاروں نے ماسکو کے مصروف ترین ایئرپورٹ پر طیارہ حادثے میں مبینہ طور پر پائلٹ کی غلطی کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

خیال رہے کہ ماسکو کے ایئرپورٹ پر روسی طیارے کی ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران حادثہ پیش آیا تھا جس کے بعد طیارے میں آگ لگ گئی تھی اور اس کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

سکھوئی سپر جیٹ 100 نے ایئر پورٹ سے اڑان بھری ہی تھی کہ پائلٹ نے ہنگامی سگنل بھیجتے ہوئے رن وے پر واپس اترنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد طیارے میں آگ لگ گئی تھی۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایروفلوٹ کے پائلٹوں نے کئی غلطیاں کی جن میں ایک طوفان میں طیارے کو اڑانا اور گردش کرکے فیول کا استعمال کرنے کے بعد لینڈ کرنے کے بجائے پورے ٹینک کے ساتھ ہی لینڈنگ کرنا شامل ہے۔

متعدد ذرائع نے بزنس ڈیلی کو بتایا کہ آر بی کے پائلٹوں نے کاک پٹ کی کھڑکیاں کھول دی تھیں جس کی وجہ سے ہوا جہاز کے اندر داخل ہوئی جس سے آگ مزید بھڑک اٹھی جبکہ انہوں نے لینڈنگ کے فوری بعد انجن بھی بند نہیں کیے تھے۔

تفتیش کار جہاز سے ملنے والے بلیک باکسز کا جائزہ لے رہے ہیں اور انہوں نے اب طیارہ حادثے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

طیارے کے پائلٹ نے کہا تھا کہ جہاز کے اڑان بھرنے کے تھوڑی ہی دیر میں اس پر بجلی گری جس کی وجہ سے مواصلاتی نظام خراب ہوگیا اور ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی تھی۔

مسافروں اور طیارے کے عملے کا کہنا تھا کہ طیارے کے بادلوں میں جاتے ہی انہوں نے تیز روشنی دیکھی تھی اور جھٹکا محسوس کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارے جھٹکے سے رن وے پر اترا جبکہ اس کے فیول ٹینک میں آگ لگی ہوئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں