ایران نے خطے میں نئی جنگ چھڑ جانے کے امکان کو مسترد کردیا

اپ ڈیٹ 19 مئ 2019
امریکی بادشاہت تنزلی کا شکار ہے اور بہت جلد اختتام پذیر ہوگی، وزیر خارجہ—فوٹو: اے پی
امریکی بادشاہت تنزلی کا شکار ہے اور بہت جلد اختتام پذیر ہوگی، وزیر خارجہ—فوٹو: اے پی

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے خطے میں نئی جنگ چھڑ جانے کے امکان کو مسترد کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جواد ظریف نے کہا کہ ’ایران جنگ کی مخالفت کرتا ہے اور کوئی بھی یہ گمان نہیں کر سکتا کہ تہران پر حملہ ہوسکتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ایران اپنے تنازعات مذاکرات سے حل کریں، پاکستان

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ جنگ نہیں ہوگی اور نہ ہی ہم جنگ کے حق میں ہیں‘۔

دورہ چین کے اختتام کے بعد ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ ’امریکی بادشاہت تنزلی کا شکار ہے اور بہت جلد اختتام پذیر ہوگی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے لیکن جو لوگ ان کے اطراف موجود ہیں، انہیں جنگ کے لیے زور دے رہے ہیں تاکہ امریکا کو ایران کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ثابت کیا جا سکے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا نے ایرانی ’پاسداران انقلاب‘ کو دہشت گرد قرار دے دیا

خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے۔

امریکا کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کرنے اور پھر پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

واشنگٹن پہلے ہی ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرچکا ہے لیکن حال ہی میں امریکا نے 52 بمبار ٹاسک فورس اور جنگی بحری بیڑے کو خلیج فارس کی جانب بڑھنے کا حکم دیا۔

ادھر ایران نے تجارتی استثنیٰ نہ ملنے پر معاہدے کے فریق ممالک کو 2 ماہ کی مہلت دی تھی کہ اگر وہ جوہری معاہدے سے متعلق تنازع حل کرنے میں ناکام ہوئے تو وہ یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کردے گا۔

مزید پڑھیں: ایران جوہری معاہدے کی تعمیل کر رہا ہے، اقوام متحدہ

گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکا کے ساتھ ’خطرناک‘ کشیدگی کا انتباہ دیتے ہوئے چین اور روس پر زور دیا تھا کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں