امریکا کی جانب سے کمپنیوں کو نشانہ بنانے پر چین کی جانب سے کافی ردعمل سامنے آیا ہے مگر ایک سفارتکار نے ہواوے ٹیکنالوجیز کمپنی کے دفاع کے لیے مزاح کا سہارا لیا ہے۔

اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف مشن زہاﺅ لی جیان نے ٹوئٹر پر ہواوے کو بلیک لسٹ کرنے کے امریکی فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا اور ایپل کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے لکھا 'اب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ آخر ڈونلڈ چین کی ایک نجی کمپنی سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں، ذرا ہواوے کا لوگو تو دیکھیں، اس نے ایپل کو ٹکڑوں میں کاٹ دیا ہے'۔

زہاﺅ لی جیان نے جب یہ ٹوئیٹ کیا تو ان کے ٹوئٹر فالورز ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد تھے اور اب وہ بڑھ کر ایک لاکھ لاکھ 86 ہزار سے زیادہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے اس سے قبل 20 کو بئی ایک ٹوئیٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا 'ہواوے نے آخر امریکا کو کانپنے اور دیوانہ کیوں کردیا ہے؟ اس کی وجہ ہواوے کے نئے فون کے کیمرے کا آپٹیکل زوم ہے جو حیران کردینے والا ہے'۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا نے ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا تھا جس کے باعث امریکی کمپنیوں کو ہواوے کے ساتھ کام کرنے کے لیے حکومتی منظوری درکار تھی۔

یہی وجہ ہے کہ گوگل نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ وہ ہواوے سے اپنا تعلق ختم کررہی ہے، جس کے فونز میں گوگل کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کو استعمال کیا جارہا ہے۔

گوگل کے اعلان نے ہواوے صارفین میں تشویش کی لہر دوڑا دی تھی اور چینی کمپنی کو یقین دہانی کرانا پڑی تھی کہ وہ اپنے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر کام کررہی ہے۔

مگر پیر کو امریکی محکمہ تجارت نے چینی کمپنی پر عائد تجارتی پابندیوں کو 3 ماہ کے لیے روک دیا تھا۔

اس اعلان کے بعد گوگل نے بھی 19 اگست تک کے لیے ہواوے کے ساتھ اینڈرائیڈ سروسز بحال رکھنے کا اعلان کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں