الیکشن کمیشن کا قبائلی نوجوانوں کیلئے قرض اسکیم پر نوٹس

اپ ڈیٹ 21 جون 2019
ای سی پی نے اسکیم کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا — فائل فوٹو/اے ایف پی
ای سی پی نے اسکیم کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا — فائل فوٹو/اے ایف پی

پشاور: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کے لیے شروع کی گئی ’انصاف روزگار اسکیم‘ کا نوٹس لیتے ہوئے اسے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان اضلاع میں انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک تقریب کو ملتوی کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی الیکشن کمیشن دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر نوید الرحمٰن کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا، یہ خبر/تشہیر سے متعلق قبائلی اضلاع میں سود سے پاک قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے مقامی اخبار میں شائع ہوئی، جو ای سی پی کی جانب سے ضم اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے جاری ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں ضم قبائلی علاقوں میں 20 جولائی کو پولنگ ہوگی۔

مزید پڑھیں: دورہ گھوٹکی پر الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو شوکاز نوٹس

تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے جب اس معاملے کا نوٹس لیا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پہلے ہی صبح کے اوقات میں تقریب منعقد ہوئی تھی۔

ای سی پی کے صوبائی ترجمان سہیل خان نے ڈان کو بتایا کہ جیسے ہی جمعرات کو شائع اشتہارات پر سوال اٹھے، کمیشن نے فوری طور پر ایکشن لیا اور وزیر اعلیٰ کو خط ارسال کردیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جواب موصول ہونے کے بعد کمیشن مزید کارروائی پر فیصلے کے لیے اس معاملے کو دیکھے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابی مہم میں شامل اسٹیک ہولڈرز پر کڑی نظر رکھا ہوا ہے تاکہ وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہ کرسکیں۔

وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ ’الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 6 مئی 2019 کے نوٹیفکیشن نمبر ایف 8 (2)/ 2019 کورڈ (1) کے تحت ان حلقوں میں انتخابی عمل کے دوران تمام ترقیاتی اسکیمز پر پابندی عائد کی ہے اور یہ انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی حکومت کی قبائلی اضلاع میں الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست

خط میں کہا گیا کہ ’اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں منعقد کی جانے والی پیشگی تقریب ای سی پی کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق اور ہدایات کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا آپ پر ضروری ہے کہ ان ضم اضلاع میں انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک اس تقریب کے منصوبے کو منسوخ کریں اور اگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو یہ معاملہ مزید کارروائی کے لیے معزز کمیشن کو رپورٹ کیا جائے گا‘۔

علاوہ ازیں کرم اور خیبر کے قبائلی اضلاع کے ڈسٹرک ریٹرننگ افسرز نے سینئر وزیر محمد عاطف خان، رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی اور پی ٹی آئی کے امیدوار برائے حلقہ پی کے 107 خیبر 3 زبیر آفریدی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کردیے۔

تبصرے (0) بند ہیں