اسلام آباد ہائی کورٹ: العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنس کے خلاف اپیل پر سماعت منظور

14 جولائ 2019
نیب کی فلیگ شپ اور نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کےاحتساب عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیل پر سماعت ستمبر میں ہوگی۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی
نیب کی فلیگ شپ اور نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کےاحتساب عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیل پر سماعت ستمبر میں ہوگی۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس کے خلاف اپیل پر 18 ستمبر کو سماعت کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی فلیگ شپ سرمایہ کاری ریفرنس پر احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت منظور کی۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک جنہیں حال ہی میں مبینہ ویڈیو لیکس پر اپنے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا، نے ان دونوں کیسز میں 24 دسمبر 2018 کو فیصلے سنائے تھے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف مقدمات کی مکمل کہانی

ان ریفرنسز کو احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے سپریم کورٹ کی ہدایت پر دائر کیا گیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے 6 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی جن میں وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے)، نیب، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام شامل تھے۔

جے آئی ٹی نے پاناما لیکس پر تحقیقات کیں جس کے بعد عدالت نے نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹایا اور نیب کو شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے گھر کے کھانے پر پابندی: مریم نواز کی بھوک ہڑتال کی دھمکی

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر 6 جون 2018 کو نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سزا سنائی تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ یہ سزا معطل کردی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نیب نے مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرانے کی درخواست جمع کرائی جس کے بعد انہوں نے جج ارشد ملک کی خفیہ طور پر بنائی گئی ویڈیو جاری کی جس میں جج کا مبینہ طور پر کہنا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کے خلاف سزا انہوں نے دباؤ میں دیا تھا۔

اس ہی روز جج ارشد ملک نے مریم نواز کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ویڈیو کو جعلی قرار دیا تھا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 14 جولائی 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں