میڈیا کی تنقیدی کوریج ’ غداری ‘ ہوسکتی ہے، پاکستان تحریک انصاف

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2019
دشمن کے موقف کو بیان کرنا آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ اس کے لوگوں کے خلاف غداری ہے
— فائل فوٹو/ اے اہف پی
دشمن کے موقف کو بیان کرنا آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ اس کے لوگوں کے خلاف غداری ہے — فائل فوٹو/ اے اہف پی

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے پریس کی جانب سے کوریج کو ’غداری‘ سے منسلک کیا ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے آفیشل اکاؤنٹ سے گزشتہ شب انگریزی اور اردو میں دو درجن سے زائد ٹوئٹس کیے جن میں پریس کی جانب سے ناقدانہ کوریج پر تنقید کی اور کہا کہ ’ اسے ریاست مخالف قرار دیا جاسکتا ہے۔

ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا ’ آزادی اظہار رائے جمہوریت کا حسن ہے، دشمن کے موقف کو بیان کرنا آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ اس کے لوگوں کے خلاف غداری ہے‘۔

جرنلزم ناٹ ایجنڈا کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ایک اور ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’ میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں ریاست پر تنقید میں لازمی طور پر خیال رکھیں وہ دانستہ اور غیر دانستہ طور پر دشمن کا موقف بیان نہ کریں‘۔

خیال رہے کہ پاکستان کو دنیا میں میڈیا ورکرز اور رپورٹرز کے لیے خطرناک ترین ملک قرار دیا جاتا ہے، صحافیوں کو حکومت یا فوج پر تنقید کرنے پر گرفتار کیا جاتا ہے، پیٹا جاتا ہے یہاں تک کہ قتل بھی کردیا جاتا ہے۔

حالیہ چند سالوں میں اختلاف رائے کے اظہار میں کمی آئی ہے،حکومت کی جانب سے سوشل نیٹ ورکس کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے اور روایتی میڈیا ہاؤسز کو حکام کی جانب سے روز بروز بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر خود ساختہ سینسر شپ سامنے آئی ہے۔

میڈیا واچ ڈاگ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے حال ہی میں پاکستان کے نجی چینلز کی نشریات بند ہونے کے بعد پریشان کن آمرانہ رجحانات سے خبردار کیا تھا جسے وہ ’سینسر شپ قرار دیتے ہیں‘۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنسلٹس نے گزشتہ برس خبردار کیا تھا کہ فوج نے خاموشی سے لیکن موثر طریقے سے رپورٹنگ پر پابندیاں لگائی تھیں۔

تاہم حکومت نے اپنا دفاع کیا ہے اور گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لندن میں میڈیا فریڈم کانفرنس میں کہا تھا کہ صحافیوں کو خاموش کروانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

دیگر ٹوئٹس میں پاکستان تحریک انصاف نے خبردار کیا کہ ہمارے ملک کو مثبت تصور پیش کرنے میں میڈیا ایک طاقتور چیز ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ریاست مخالف اقدامات نہ صرف صحافتی برادری کی صداقت پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ دنیا میں ایک غلط پیغام جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں