ٹویٹر نے ایرانی خبر رساں اداروں کے اکاؤنٹس معطل کردیئے

اپ ڈیٹ 21 جولائ 2019
ٹوئٹر نے اکاؤنٹس کی نشاندہی نہیں کی اور کہا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی
ٹوئٹر نے اکاؤنٹس کی نشاندہی نہیں کی اور کہا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی

سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ ٹوئٹر نے 3 ایرانی خبر رساں اداروں کے فارسی زبان کے اکاؤنٹس معطل کردیے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 2 روز قبل ایران کی جانب سے برطانوی تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کے بعد ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

ٹوئٹر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی میڈیا کے اکاؤنٹس کو ’بہائی مذہب‘ سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنا کر ہراساں کرنے پر معطل کیے گئے۔

علاوہ ازیں ٹوئٹر حکام نے غیر فعال اکاؤنٹس کی نشاندہی نہیں کی اور موقف اختیار کیا کہ معاملے کی تحقیقات تاحال جاری ہے۔

مزید پڑھیں: زیرِ قبضہ برطانوی جہاز کی تحقیقات کا انحصار عملے کے تعاون پر ہے، ایران

ایرانی میڈیا اداروں کے انگریزی زبان کے اکاؤنٹس پر کہا گیا کہ ’ اکاؤنٹ معطل، ٹوئٹر نے اکاؤنٹس معطل کردیے جو ٹوئٹر قوانین کی خلاف ورزی ہے‘۔

مہر نیوز ایجنسی کے مطابق، ان کا فارسی زبان کا اکاؤنٹ 19 جولائی کی شب کو آبنائے ہرمز میں اسٹینا امپیرو نامی بحری جہاز کو قبضے میں لینے کی خبر پر بلاک کردیا گیا۔

ٹوئٹر پر مہر نیوز، ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ارنا اور ایجنسی آف ینگ جرنلسٹس کلب کے فارسی زبان کے اکاؤنٹس معطل ہیں۔

وائے جی سی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ’ آبنائے ہرمز میں برطانوی تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کے واقعے کے بعد ینگ جرنلسٹ کلب اور دیگر صارفین کے اکاؤنٹس بند کردیے گئے‘۔

مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ان کا مہر ڈپلومیسی اکاؤنٹ جو خارجہ پالیسی سے متعلق انٹرویوز اور تجزیے شائع کرتا ہے وہ بھی معطل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی تیل بردار جہاز کو آبنائے ہرمز سے قبضے میں لیا گیا، ایران

علاوہ ازیں ایرانی پبلک اسپیکر علی اکبر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی معطل کردیا گیا۔

معطل کیے گئے اکاؤنٹس کے صارفین میں سے کسی کو بھی ٹوئٹر کی جانب سے اس اقدام سے متعلق پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔

خیال رہے کہ ایران میں ٹوئٹر پر پابندی عائد ہے لیکن بیشتر حکام کے ٹوئٹر اکاؤنٹس فعال ہیں، لوگ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک ( وی پی این ) کے استعمال سے ٹوئٹر تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں