ایئرپورٹس پر مسافروں کے سامان کی پلاسٹک ریپنگ کا حکم نامہ منسوخ

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2019
سوشل میڈیا میں تنقید کے بعد اس فیصلے کو واپس لیا گیا—فوٹو:وکی پیڈیا کامنز
سوشل میڈیا میں تنقید کے بعد اس فیصلے کو واپس لیا گیا—فوٹو:وکی پیڈیا کامنز

سول ایوی ایشن (سی اے اے) نے سوشل میڈیا میں شدید تنقید کے بعد پاکستان بھر کے تمام ائرپورٹس میں اندرون ملک اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے سامان کی پلاسٹک ریپنگ کو لازمی قرار دیے گئے حکم نامے کو واپس لے لیا۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں سول ایوی ایشن کے نئے حکم نامے کو جاری کرتے ہوئے اس فیصلے سے آگاہ کیا اور وضاحت کی کہ یہ فیصلہ وفاقی حکومت کا نہیں تھا۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ‘غلط نوٹی فکیشن کو واپس لیا گیا ہے، جیسا کہ آج صبح میں نے کہا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کافیصلہ نہیں تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے ایک انکوائری ہوگی کہ سی اے اے میں کیسے اور کس نے اس طرح کا نوٹی فکیشن جاری کی’۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ‘پوری بیوروکریسی کو علم ہونا چاہیے کہ وفاقی حکومت کا مطلب کابینہ ہے، جہاں یہ معاملہ کبھی زیر بحث نہیں آیا’۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جہانگیر ترین سمیت سوشل میڈیا میں اس فیصلے کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی گئی تھی۔

سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل شاہ رخ نصرت نے کہا تھا کہ اب سامان کی ‘ریپنگ’ لازمی ہوگئی ہے اور یہ فیصلہ ‘حفاظتی’ مقاصد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

جہانگیر ترین نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ‘سی اے اے کی جانب سے ایک غیر منطقی نوٹی فکیشن جاری کرنے کے حوالے سے علم ہوا ہے، مسافروں کو اپنے سامان کو پلاسٹک سے باندھنے پر مجبور کرنا ٹھیک نہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مسافروں کو یہ فیصلہ کرنے کا حق ہونا چاہیے کہ وہ اپنے سامان پر پلاسٹک چڑھانا چاہتے ہیں یا نہیں اور اس نوٹی فکیشن کو جلد از جلد واپس لینا چاہیے’۔

شیریں مزاری نے بھی اپنے پہلے ٹویٹ میں اس فیصلے کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘یہ نوٹی فکیشن غلط ہے، وفاقی حکومت کو غلط انداز میں شامل کیا گیا ہے، کیونکہ وفاقی حکومت کا مطلب کابینہ ہے اور اس طرح کا معاملہ کابینہ میں کبھی زیر بحث نہیں رہا’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ذاتی طور پر میں سمجھتی ہوں کہ یہ ایک مضحکہ خیز فیصلہ ہے اور مالی طور پر سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان کے دورے پر غیر ضروری مالی بوجھ ہے’۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ‘میرا ماننا ہے کہ یہ صرف ان لوگوں کے لیے ضروری ہے جو روڈ ٹو مکہ پروگرام کے تحت حج کے لیے جارہے ہیں لیکن دیگر تمام مسافروں پر اس کا اطلاق نہیں ہونا چاہیے’۔

خیال رہے کہ سی اے اے کی جانب سے گزشتہ دنوں جاری ایک نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا تھا کہ مسافروں کو سامان کی پلاسٹک ریپنگ کی مد میں فی بیگ 50 روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

honorable Jul 22, 2019 08:39am
This is government of PTI that issues notifications and withdraw them.