کارساز کمپنی 'نسان' کا 12 ہزار سے زائد ملازمین برطرف کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2019
مالی سال 19-2018 میں 8 ممالک سے 6 ہزار 400 ملازمین کو پہلے ہی فارغ کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
مالی سال 19-2018 میں 8 ممالک سے 6 ہزار 400 ملازمین کو پہلے ہی فارغ کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

جاپان کی گاڑیاں تیار کرنے والی معروف کمپنی 'نسان نے سابق سربراہ کی گرفتاری اور کمپنی کی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی کے باعث اپنے 12 ہزار 500 ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

غیر ملکی خیر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نسان کی امریکا اور یورپ میں کمزور کارکردگی اور مالی بے قاعدگیوں کے باعث سابق چیف کارلوس گوسن کی گرفتاری کی وجہ سے کمپنی کو سہ ماہی مالی خسارے کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تجارتی خسارہ 13 فیصد کم ہوکر 26.2 ارب ڈالر ہوگیا

اس حوالے سے چیف ایگزیکٹو ہیروٹو سیکوا نے کہا کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں نتائج انتہائی مایوس کن ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’لیکن ہم پرامید ہیں کہ دوسری اور تیسری سہ ماہی میں توقعات کے مطابق منافع ہوگا‘۔

واضح رہے کہ قیمت میں اضافے اور فروخت میں کمی کے باعث اپریل تا جون کے درمیانی عرصے میں کمپنی کا منافع تقریباً 95 فیصد کم ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: آٹو انڈسٹری کی فروخت میں کمی، ملازمتوں کو خطرہ

کمپنی نے اعلان کیا کہ مالی سال 2022 کے آخر تک عالمی پیداوار میں 10 فیصد کمی لائی جائے گی اور اخراجات کو محدود کرنے کے لیے دنیا بھر سے تقریباً 12 ہزار 500 ملازمین کو فارغ کرنا پڑے گا۔

کمپنی مالی سال 19-2018 میں 8 ممالک سے 6 ہزار 400 ملازمین کو پہلے ہی فارغ کرچکی ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ وہ کون سے 6 ممالک ہیں جہاں سے 22-2020 کے درمیانی عرصے میں 6 ہزار 100 ملازمین کو برطرف کردیا جائےگا۔

خیال رہے کہ کپمنی کے سابق چیف کے خلاف جاپان میں ٹرائل ہوگا، ان پر الزام ہے کہ دوران ملازمت انہوں نے کروڑوں ڈالر تنخواہ کو پوشیدہ رکھا اور کمپنی کے فنڈز کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں