جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ملک میں احتساب کے غلط استعمال پر عدم اعتماد ہو چکا ہے جبکہ حکومت وہ کھوکھلی دیوار ہے جسے سہارا دے کر بھی کھڑا نہیں رکھا جا سکتا۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'یہ واضح ہو چکا ہے کہ موجودہ حکومت اور وزیر اعظم جعلی ہیں، آنے والا ہر دن اہم ہے، گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کھوکھلی دیوار ہے جسے سہارا دے کر بھی کھڑا نہیں رکھا جا سکتا۔'

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی خود مختاری اور حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم جعلی حکومت کو اس کے انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، ہمارے جلسے میں لاکھوں لوگ آئے اور پرامن جلسہ ریکارڈ کرایا جبکہ امن کو تہہ بالا کرنے والے حالات کے خود ذمہ دار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی احتساب نہیں ہو رہا بلکہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے جبکہ احتساب کے غلط استعمال پر عدم اعتماد ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن لمبا سفر طے کرچکی، حکومت کی خواہش کیسے پوری کریں؟ فضل الرحمٰن

وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ امریکا کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'جس امریکا سے جان چھڑانا چاہ رہے تھے اس کی غلامی کا سفر شروع ہو چکا ہے اور حکومت غلامی کے دورے کو کامیاب سمجھ رہی ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی مسائل کو سیاست میں استعمال کیا جا رہا ہے، کہا جا رہا ہے دینی مدارس کے طلبہ کو جلسے میں لایا گیا، دینی مدارس کے طلبہ بھی پاکستان کے شہری ہے اور ووٹ کا حق رکھتے ہیں جبکہ ہم وہ بات کرتے ہیں جو ملک کا آئین کہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ چیئرمین سینٹ کو پَر نہیں لگے، صرف علاقائی کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں