دبئی کی عدالت نے ایک شخص کو غیر ملکی خاتون کا 20 بار ریپ کرنے اور انہیں کتے کا گوشت کھانے پر مجبور کیے جانے کے جرم میں جیل اور بے دخل کرنے کی سزا سنادی۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے اخبار ’خلیج ٹائمز‘ کے مطابق دبئی کی عدالت نے نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے جیولر ڈیزائنر نوجوان کو ادھیڑ عمر خاتون کا دھوکے سے ریپ کرنے اور ان پر تشدد کرنے کے جرم میں سزا سنائی۔

رپورٹ کے مطابق 31 سالہ نائیجیرین جیولر ڈیزائنر پر الزام تھا کہ انہوں نے سربیا سے تعلق رکھنے والی 53 سالہ خاتون کو اپنی رہائش گاہ پر کم سے کم 20 بار ریپ کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ریپ کا الزام: دبئی میں 3 پاکستانیوں کو قید کی سزا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ متاثرہ خاتون اور ملزم کے درمیان سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ ہوا تھا، جس کے بعد جیولر ڈیزائنر نے خاتون کو ملاقات کے لیے ایک ہوٹل پر بلایا۔

رپورٹ کے مطابق جیولر ڈیزائنر خاتون سے ملنے کے بعد انہیں زبردستی اپنی رہائش گاہ پر لے گئے، جہاں انہوں نے مذکورہ خاتون کو ریپ کا نشانہ بنایا اور مجموعی طور پر ملزم نے خاتون کو 20 بار ریپ کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ ملزم نے انہیں نہ ٓصرف ریپ کا نشانہ بنایا بلکہ ان پر بدترین تشدد کرنے سمیت انہیں کتے کا گوشت کھانے پر بھی مجبور کیا۔

متاثرہ خاتون کے مطابق ملزم نے انہیں گھر میں قید بھی رکھا، تاہم وہ کسی طرح سے وہاں سے بھاگ کر گھر پہنچیں اور پولیس کو اطلاع کردی، جس کے بعد پولیس نے تفتیش کے بعد ملزم کو گرفتار کیا۔

مزید پڑھیں: دبئی میں ریپ کیس میں ناروے خاتون کو معافی

خلیج ٹائمز کے مطابق سی سی ٹی وی کیمرا میں ملزم اور خاتون کو ملزم کے گھر جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

علاوہ ازیں دبئی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزم نے نہ صرف سربیا کی 53 سالہ خاتون کو ریپ کا نشانہ بنایا بلکہ وہ ماضی میں یوکرین سے تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون کو بھی ریپ کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف ماضی میں ایک مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

عدالت نے شواہد اور پولیس تفتیش کے مطابق ملزم کو ایک سال جیل کی سزا اور بعد ازاں دبئی سے بے دخلی کا حکم دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں