کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ لوگ نومولود بچوں کو اکثر بائیں بازو پر ہی کیوں اٹھاتے ہیں؟

حالیہ تحقیق کے مطابق اس ترجیح کی ایک وجہ یہ ہے کہ انسانی جذبات بنیادی طور پر دماغ کے اس نصف کرہ میں پراسس ہوتے ہیں، جو جسم کے بائیں حصے سے جڑا ہوتا ہے۔

بین الاقوامی محققین 1960ء سے اس بات پر تحقیق کرتے چلے آ رہے ہیں کہ کیا لوگ بچے کو اٹھاتے وقت کسی ایک طرف کے بازو کو ترجیح دیتے ہیں اور اگر ایسا ہے تو اس کی وجہ کیا ہے؟

مزید پڑھیے: بچوں کو کامیاب انسان بنانے کے پانچ طریقے

تحقیق کاروں نے پایا کہ 66 سے 72 فیصد افراد نومولود بچوں کو اپنے بائیں بازو پر اٹھاتے ہیں۔ پھر ایک اور مزے کی بات یہ کہ جو افراد اپنا ہر کام دائیں ہاتھ سے ہی کرتے ہیں ان میں یہ شرح اور بھی زیادہ یعنی 74 فیصد ہوجاتی ہے، جبکہ بائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں کی شرح 61 فیصد ہے۔

مرد و خواتین میں بھی یہی تناسب پایا گیا، 64 فیصد مرد اور 73 فیصد خواتین بچوں کو اپنے بائیں بازو پر اٹھاتے ہیں۔

جنرل آف نیوروسائنس اینڈ بائیو بیہوریل ریویوز میں شائع ہونے والی تحقیق کی مرکزی لکھاری جیولن پیکھیسر کا کہنا ہے کہ ’ایسا ممکن ہے کہ اس عمل میں صنف اور ہاتھوں کے استعمال کا آپس میں تعلق ہو۔ بدقسمتی سے اس تعلق کو تحقیق میں زیرِ غور نہیں لایا گیا ہے۔‘

مزید پڑھیے: بچوں کو زیادہ دیر گود میں لینا نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہے

بچوں کو اٹھانے کے لیے کسی ایک طرف کے بازو کے استعمال کے پیچھے وجوہات کے بارے میں کئی قیاس آرائیاں بھی کی جاتی رہی ہیں۔ شاید دائیں ہاتھ استعمال کرنے والے لوگ صرف اس لیے بائیں بازو پر بچوں کو اٹھاتے ہیں تاکہ مختلف کاموں میں زیادہ استعمال ہونے والا دائیں ہاتھ فارغ رہے۔ مگر چونکہ جذبات دماغ کے دائیں نصف کرہ میں پراسس ہوتے ہیں، اسی لیے لوگ اپنے بچے کو بائیں دائرہ نظر (visual field) میں رکھنے کے لیے ایسا کرنے پر مائل ہوسکتے ہیں جو دماغ کے دائیں نصف کرہ سے جڑا ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں