پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے سے 'مایوسی اور دکھ' ہوا، مکی آرتھر

اپ ڈیٹ 15 اگست 2019
مکی آرتھر نے 2016 میں قومی ٹیم کو جوائن کیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مکی آرتھر نے 2016 میں قومی ٹیم کو جوائن کیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھر نے اپنے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے فیصلے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ پی سی بی نے کرکٹ کمیٹی کی سفارشات منظور کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ اظہر محمود اور ٹرینر گرانٹ لڈن کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسی معاملے پر فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی سے مختصر بات کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ 'میں بہت مایوس اور دکھی ہوں، میں نے پاکستان کرکٹ کو اٹھانے کے لیے دلی و جان سے کوشش کی'۔

انگلینڈ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کو ان سے جوڑنے سے متعلق مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ اپنی بہترین کارکردگی گا مظاہرہ کیا۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ

تاہم یہاں واضح رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کرسکی تھی۔

گزشتہ ماہ ختم ہونے والے ورلڈکپ کے بعد ہی مکی آرتھر کا پی سی بی سے معاہدہ ختم ہوگیا تھا لیکن وہ اس میں 2 سال کی توسیع کا مطالبہ کرتے نظرآئے تھے۔

مکی آرتھر کی موجودگی میں پاکستان کی کارکردگی

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر نے مئی 2016 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو جوائن کیا تھا، جس کے بعد اسی عرصے میں پاکستان کی ٹیم رینکنگ میں اول درجے پر آگئی تھی۔

اس کے بعد پاکستان نے جون 2017 میں انگلینڈ میں چمپیئنز ٹرافی جیتی اور محدود اوور کی کرکٹ میں بھی اپنی پوزیشن میں بہتری کی۔

یہ بھی پڑھیں: محسن خان چیف سلیکٹر کے عہدے کے لیے مضبوط ترین امیدوار

تاہم اس کے بعد پاکستانی ٹیم گزشتہ 2 سال میں کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکی اور 2017 میں متحدہ عرب امارات میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 2-0 سے شکست ہوئی۔

مجموعی طور پر دیکھیں تو پاکستان نے مکی آرتھر کی ہیڈ کوچنگ میں 28 میں 10 ٹیسٹ میچ جیتے جبکہ 17 میں اسے شکست ہوئی اور ایک میچ ڈرا ہوا۔

اس کے علاوہ گزشتہ 2 سال میں ایک روزہ میچز میں بھی قومی ٹیم کو مشکلات کا سامنا رہا اور ٹیم نے 66 ون ڈے انٹرنیشنل میں سے 29 جیتے اور 34 میں شکست دیکھی جبکہ 3 میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

تبصرے (0) بند ہیں