برازیل: ہسپتال میں آتشزدگی سے 10 افراد ہلاک

13 ستمبر 2019
سٹی میئر نے کہا کہ ثبوتاژ کے امکان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
سٹی میئر نے کہا کہ ثبوتاژ کے امکان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

برازیل کے ساحلی شہر ری دی جنیرو کے ایک ہسپتال میں آگ لگنے سے 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

خبررساں ادارے اےایف پی کے مطابق ’باڈم‘ ہسپتال اتنظامیہ نے بتایا کہ جنریٹر میں ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑکی اور ہسپتال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

مزیدپڑھیں: برازیل کے سب سے بڑے فٹبال کلب میں آتشزدگی، 10 کھلاڑی ہلاک

دوسری جانب ریوڈی جنیرو کے میئر نے کہا کہ ثبوتاژ کے امکان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

بتایا گیا کہ آگ لگنے کے بعد ہسپتال کے مختلف وارڈز میں دھواں بھر گیا تاہم طبی عملے اور تیمارداروں نے متعدد مریضوں کو دم گھٹنے سے بچا لیا۔

محکمہ فائر فائٹر کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ’کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے‘۔

تاہم اعلامیے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں مریض اور دیگر افراد کی تعداد کتنی تھی۔

اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ ’ہسپتال کے تقریباً 90 فیصد مریضوں کو دیگرمیڈیکل یونٹس میں منتقل کردیا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل کی جیل میں فسادات، 52 قیدی ہلاک

بعدازاں فائرفائٹرز کے عملے نے آتشزدگی کا نشانہ بننے والے تمام وارڈز کا جائزہ لیا اور لاشوں کو نکالا۔

ایک تیماردار نے بتایا کہ ’ڈاکٹر ان کے وارڈ میں آیا اور ہم سے کہا ہسپتال میں آگ لگ گئی ہے اس لیے جلدی سے وارڈ خالی کردو‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’ڈاکٹروں نے میرے والد کو ویل چیئر پر بیٹھا کر باندھ دیا تاکہ وہ نہ گریں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب ہم باہر نکلنے کی کوشش کررہے تھے تب دیگر مریضوں کی بڑی تعداد سیڑھیوں پر موجود تھی۔

واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں برازیل کے سب سے معروف کلب فلیمنگو میں آگ لگنے سے کم از کم 10 نوجوان فٹبالر ہلاک ہو گئےتھے۔

مقامی میڈیا کے مطابق مرنے والے تمام 10افراد نوجوان فٹبالرز جبکہ کچھ اطلاعات تھی کہ مرنے والوں میں 6 نوجوان فٹبالرز اور 4 اسپورٹ اسٹاف کے اراکین شامل تھے.

مزیدپڑھیں: برازیل کی جیل میں ہنگامہ، 60 قیدی ہلاک

اس سے قبل گزشتہ برس ریو ڈی جنیرو میں ہی 200 سال پرانے قومی عجائب گھر میں آتشزدگی سے سیکڑوں سالہ پرانا سامان اور قیمتی نوادرات خاکستر ہوگئے تھے.

برازیل کی تاریخ میں آتشزدگی کا افسوسناک واقعہ 2013 میں پیش آیا تھا جب جب یونیورسٹی کے طالب علموں سے کچھا کچھ بھرے ایک نائٹ کلب میں آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 245 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ابتدائی طور پر 'کس کلب' میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 70 ہلاکتیں بتائی جارہی تھیں تاہم مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا گیا۔

خیال کیا جارہا ہے کہ آگ لگنے کے وقت کلب میں تقریباً 300 سے 400 افراد موجود تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں