ہم کراچی کو سندھ سے الگ ہونے نہیں دیں گے، وزیرقانون

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2019
وزیرقانون نے دیگر حکومتی اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کی—فائل فوٹو: اے پی پی
وزیرقانون نے دیگر حکومتی اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کی—فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 149 کا نفاذ مختلف صوبوں میں صرف بلدیاتی حکومتی نظام کو مضبوط اور بااختیار بنائے گا اور یہ کسی بھی طریقے سے ایسا معاملہ نہیں جسے متنازع سمجھا جائے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور دیگر حکومتی اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرقانون نے کہا کہ 'سب سے پہلے میں سب کو یہ مشورہ دوں گا کہ آئین کا آرٹیکل 149 (4) کو پڑھیں، اس میں ایسا کچھ متنازع نہیں سوائے بلدیاتی حکومت کو بااختیار بنانے کے سوا اور اس طریقہ کار کی تفصیل آرٹیکل 140 اے کے ساتھ ہے'۔

ڈاکٹر فروغ نسیم نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ آرٹیکل 'صرف کراچی کے لیے نہیں ہوگا، اگر وفاقی کی جانب سے بنائی گئی سفارشات کامیاب ہوتی ہیں تو اس سے سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے دیگر شہروں کے لیے راستہ روشن ہوگا'۔

مزید پڑھیں: آرٹیکل 149 نافذ کر کے بھی وفاقی حکومت کراچی کا انتظام نہیں سنبھال سکتی، رضا ربانی

انہوں نے وضاحت کی کہ 'اگر کنڈیارو، ڈپلو یا دادو کی مقامی حکومت بااختیار ہوتی ہے تو اس سے نہ پی ٹی آئی کا فائدہ ہے اور نہ ہی ایم کیو ایم کو اس سے فائدہ پہنچے گا، یہ ان کی اپنی بلدیاتی حکومت کے لیے فائدے مند ہے جو وہاں موجود ہے اور میں ان کے لیے کیس لڑ رہا ہوں۔

وفاقی وزیرقانون نے یہ بھی واضح کیا کہ آرٹیکل 149 کے نفاذ کا مطلب کراچی اور سندھ کے درمیان کوئی تقسیم پیدا کرنا نہیں۔

اس موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ ' ہم تو خود یہ کہتے ہیں کہ کراچی کو سندھ سے الگ ہونے نہیں دیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ ' (اسٹریٹجک) کمیٹی کو آرٹیکل 149 سے متعلق معاملات کو ختم کرنا ہوگا اور میں آپ جب بھی اس معاملے پر مجھ سے سوال کریں گے میں جواب دینے کے لیے حاضر ہوں'۔

سندھ کے وزیربلدیات ناصر حسین شاہ سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا کہ 'ناصر حسین شاہ تب شرکت کریں جب انہیں کمیٹی میں شامل کیا جائے، یہ ہمارا صوابدیدی اختیار ہے کہ ہم انہیں کمیٹی میں شامل کریں یا نہ کریں، وہ ایک اچھے آدمی ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: ’کراچی پر غیر آئینی قبضے کی کوشش کی گئی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا‘

دوران گفتگو وزیرقانون نے یہ انکشاف بھی کیا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کروائے جانے والے نئے قوانین کے تحت قومی احتساب بیور (نیب) کیسز میں جو بھی 50 کروڑ یا اس سے زائد کے غبین میں ملوث ہوگا اسے جیل میں 'سی' کلاس ہی دی جائے گی۔

فروغ نسیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ناقابل منتقل جائیداد سے متعلق بھی قانون متعارف کروانے جارہی ہے۔

قبل ازیں بدھ کو فروغ نسیم نے ڈان کو بتایا تھا کہ کراچی پر قائم اسٹریٹجک کمیٹی وزیراعظم عمران خان کو یہ تجویز دینے جارہی ہے کہ وہ کراچی میں آرٹیکل 149 کا نفاذ کریں۔

اس بیان پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس اقدام سے 'کراچی پر قبضہ' کرنا چاہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں