راولپنڈی: طیارہ حادثے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2019
راولپنڈی کے رہائشی علاقے میں گرنے والے طیارے کے سبب عملے کے 5 اراکین سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوگئے تھے—فائل فوٹو: رائٹرز
راولپنڈی کے رہائشی علاقے میں گرنے والے طیارے کے سبب عملے کے 5 اراکین سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوگئے تھے—فائل فوٹو: رائٹرز

راولپنڈی کے علاقے بحریہ ٹاؤن میں 2 ماہ قبل فوجی طیارہ گرنے سے جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین اور اہلِ خانہ کو معاوضے کی ادائیگی کردی گئی۔

مذکورہ حادثے جاں بحق ہونے والے ہر شخص کے اہلِ خانہ کو 10 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ متعلقہ ادارے دیگر نقصانات کا بھی تخمینہ لگا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ 30 جولائی کو ایک تربیتی طیارہ راولپنڈی کے آبادی والے علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں عملے کے 5 اراکین سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں پاک فوج کا طیارہ گر کر تباہ، عملے سمیت 17 افراد جاں بحق

اس حادثے میں اپنے بیٹے اور بیوی سمیت جاں بحق ہونے والے محمد جمیل کے بڑے بھائی ظفر علی کا کہنا تھا کہ ’میں نے گزشتہ ہفتے دفتر جانا شروع کیا ہے، میں ٹھیک سے سو نہیں پاتا خاص کر آدھی رات کے وقت جب رات 2 بجے طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا بھائی اس کی اہلیہ، اور ان کا 4 سالہ بیٹا اب نہیں رہے لیکن فوجی حکام نے پورے خلوص سے نہ صرف معاوضے کی ادائیگی کی بلکہ ہمارے گھروں اور املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی تخمینہ لگا رہے ہیں'۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس حادثے میں جو افراد معمولی زخمی ہوئے انہیں بھی معاوضہ ادا کیا جارہا ہے۔

حادثے کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میرا بھائی گھر کے گراؤنڈ فلور پر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ سو رہا تھا جب طیارے کا ایک حصہ گھر پر آگرا اور آگ لگ گئی‘۔

یہ بھی دیکھیں: راولپنڈی میں پاک فوج کا طیارہ گرنے کی ویڈیو

انہوں نے بتایا کہ بھائی اور اس کےاہلِ خانہ کو بچانے کی کوشش میں وہ خود بھی زخمی ہوئے لیکن ’جو خدا کی مرضی‘۔

ان کے علاوہ ایک وین ڈرائیور شمس الدین جن کا 5 سالہ بیٹا، بہن اور بہنوئی اس حادثے میں جاں بحق ہوئے، ادا کیے گئے معاوضے سے مطمئن نظر آئے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کئی سالوں سے اپنے گھر والوں کے ساتھ ایک جھونپڑی میں مقیم تھے اور حادثے کی رات اپنے بیٹے کو چھوڑ کر والدین کے گھر گئے ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاوضے کی ادائیگی کے ساتھ انہیں حکام نے اس بات کا بھی یقین دلایا ہے کہ انہیں دیگر نقصانات کی بھی ادائیگی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی فلائنگ کلب کا تربیتی طیارہ تباہ

شمس الدین نے بتایا کہ موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی آگ سے جلی ہوئی میری گاڑی کی دستاویزات نہیں بنا کر دے رہے، اس وجہ سے میں بے روزگار ہوں کیوں کہ گاڑی کے کاغذات کے بغیر میں اسے نہیں چلا سکتا۔

تاہم انہوں نے مدد کرنے اور متاثرین کے اہلِ خانہ کو معاوضہ ادا کرنے پر فوجی حکام کو سراہا۔

اسی طرح ایک شخص عبدالحمید جن کے خاندان کے 8 افراد اس بد قسمت حادثے میں جاں بحق ہوئے انہیں بھی معاوضہ ادا کردیا گیا۔


یہ خبر 4 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں