بھارت: بیوی کو خودکشی سے روکنے کے بجائے 'ویڈیو بنانے والے' شوہر پر مقدمہ

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2019
ملازمہ نے گووند کے اہلخانہ کے خلاف جہیز کا مطالبہ کرنے کی شکایت بھی درج کروائی — فائل فوٹو / اے پی
ملازمہ نے گووند کے اہلخانہ کے خلاف جہیز کا مطالبہ کرنے کی شکایت بھی درج کروائی — فائل فوٹو / اے پی

بھارت میں اہلیہ کے خودکشی کرنے کے دوران انہیں روکنے کے بجائے واقعے کی مبینہ طور پر ویڈیو بنانے والے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع بوداؤں میں پیش آنے والا یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب گھر کی ملازمہ نے اہلیہ کی خودکشی کی ویڈیو بنانے والے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔

انہوں نے شوہر کے اہلخانہ کے خلاف جہیز کا مطالبہ کرنے کی شکایت بھی درج کروائی۔

پولیس نے خودکشی کرنے والی خاتون کی شناخت سواتی اور شوہر کی گووِند کے ناموں سے کی۔

گھر کی ملازمہ کا کہنا تھا کہ دونوں کی شادی کو ابھی چند ماہ ہی ہوئے تھے۔

پولیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دونوں شادی سے خوش نہیں تھے اور سواتی کے سسرال والے مستقل طور پر جہیز کا مطالبہ کرتے تھے۔

ملازمہ نے دعویٰ کیا کہ گووِند نے اپنی اہلیہ کو رسی کے ذریعے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرتے دیکھا، لیکن انہیں روکنے کے بجائے اس نے مبینہ طور پر اہلیہ کی خودکشی کی ویڈیو بنائی۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں گووند نے ویڈیو آن لائن شیئر کردی۔

واقعے کے فوری بعد پڑوسیوں کو سواتی کی موت کا پتہ چلا اور جب انہوں نے معلوم کیا تو گووند نے دعویٰ کیا کہ اس کی اہلیہ کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی۔

تاہم ملازمہ کے پولیس کو دیے گئے بیان میں تضاد پایا گیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس نے بتایا کہ خودکشی کی ایک ویڈیو آن لائن گردش کر رہی تھی اور ان کے خیال میں یہ ویڈیو گووند نے بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ثابت کرنے کے لیے مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے کہ ویڈیو بنانے والا گووند ہی تھا۔

واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں