ڈی ویلیئرز پاکستان سپر لیگ کے اگلے ایڈیشن سے دستبردار

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2019
اے بی ڈی ویلیئرز نے رواں سال پاکستان سپر لیگ کے 7 میچوں میں 218 رنز بنائے تھے— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
اے بی ڈی ویلیئرز نے رواں سال پاکستان سپر لیگ کے 7 میچوں میں 218 رنز بنائے تھے— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ( پی ایس ایل) سے قبل پاکستانی شائقین خصوصاً لاہور قلندرز کی فرنچائز کو بڑا دھچکا لگا ہے اور سابق جنوبی افریقی کرکٹر اے بی ڈی ویلیئرز نے پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔

ڈی ویلیئرز نے ابتدائی طور پر لیگ کے لیے اپنی دستیابی ظاہر کی تھی لیکن اب انہوں نے 'ورک لوڈ' کو ہینڈل کرنے اور انجری سے بچنے کے لیے پی ایس ایل میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔

مزید پڑھیں: بابر اور اسد کی عمدہ بیٹنگ، آسٹریلین اے کے باؤلرز بے بس

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈی ویلیئرز ڈیڑھ سال قبل ہی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں اور ان دنوں دنیا بھر میں لیگز کھیل رہے ہیں جس کے سبب محض 'ورک لوڈ' کو بنیاد بنا کر لیگ میں شرکت سے انکار ناقابل فہم نظر آتا ہے۔

ڈی ویلیئرز نے رواں برس آخری مرتبہ ستمبر میں انگلینڈ کے ٹی20 ٹورنامنٹ وائٹلٹی بلاسٹ میں مڈل سیکس کی نمائندگی کی تھی اور اب وہ ممکنہ طور پر بگ بیش کے بعد انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سیزن میں لاہور قلندرز نے سابق جنوبی افریقی کپتان کی خدمات حاصل کی تھیں لیکن وہ انجری کا بہانہ بنا کر چند میچز کے بعد ہی پی ایس ایل سے دستبردار ہو گئے تھے اور پاکستان میں آ کر میچ بھی نہیں کھیلے تھے۔

تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ پی ایس ایل سے دستبردار ہونے والے ڈی ویلیئرز نے انڈین پریمیئر لیگ میں پہلے ہی میچ سے رائل چیلنجرز بنگلور کی نمائندگی کرتے ہوئے کم و بیش تمام میچز میں شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’کاش ہاکی سے ’قومی‘ کا لقب ہٹ جائے‘

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں سال لیگ کا مکمل ایڈیشن پاکستان میں منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے جہاں اس سے قبل ایونٹ کے اکثر میچز کی میزبانی متحدہ عرب امارات نے کی تھی۔

ابتدائی تاثر یہی تھا کہ پاکستان میں میچز کے انعقاد کے پیش نظر ڈی ویلیئرز نے لیگ میں شرکت سے معذرت کی لیکن معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق جنوبی افریقی کرکٹر نے کہا کہ وہ پاکستان میں میچز کے انعقاد کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے 'ورک لوڈ' کو صحیح طریقے سے ہینڈل کرنے کے لیے لیگ سے دستبردار ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں