نظام ہاضمہ کو تباہ کرنے والی غذائیں

اپ ڈیٹ 29 نومبر 2019
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

غذا کو کھانا ہر انسان کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہوتا ہے اور اسے پرمسرت حصہ بھی سمجھا جاسکتا ہے۔

مگر غذا سے اسی وقت لطف اندوز ہوسکتے ہیں جب نظام ہاضمہ کے مسائل کا سامنا نہ ہو، دوسری صورت میں پیٹ پھولنے اور دیگر تکالیف اس تجربے کو تکلیف دہ بنا دیتے ہیں۔

زیادہ کھانا ہوسکتا ہے کہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بڑھا دے اور کمزور نظام ہاضمہ ہونے پر یہ بھیانک خواب ثابت ہوسکتا ہے۔

مگر ضروری نہیں کہ یہ زیادہ کھانے کا ہی نتیجہ ہو درحقیقت کچھ غذائیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو ہاضمے کو کمزور بنانے یا خراب خرنے کا باعث بنتی ہیں۔

تو اگر اکثر ہاضمے کے مسائل کا شکار رہتے ہیں تو ان غذاﺅں کے استعمال سے گریز کریں۔

تلی ہوئی غذائیں

سموسے، پکوڑے، فرائی فش یا دیگر میں چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے اور ان کو کھانے سے ہیضے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، تلی ہوئی غذاﺅں کو اکثر مصالحوں، چربی والے گوشت اور گھی سے بھرا جاتا ہے جو کمزور ہاضمے کے مالک افراد کو بیمار کرسکتے ہیں۔

ترش پھل

ان پھلوں جیسے مالٹے یا کوئی بھی ایسا پھل جس کا ذائقہ کھٹا ہو، فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہ زیادہ فائبر کچھ افراد میں بدہضمی کا باعث بن جاتا ہے، اگر پیٹ ٹھیک نہ ہو تو ان پھلوں کے استعمال سے گریز کریں۔

مصنوعی مٹھاس

مصنوعی مٹھاس والی غذاﺅں کے استعمال سے پیٹ میں درد اور ہیضے کا سامنا ہوسکتا ہے، اس مصنوعی مٹھاس کی 50 گرام مقدار بھی کچھ افراد کو بیمار کرنے کے لیے کافی ثابت ہوسکتی ہے۔

بہت زیادہ فائبر

ویسے تو فائبر صحت کے لیے بہترین جز ہے جو سبزیوں، پھلوں اور اجناس میں پایا جاتا ہے اور ہاضمے کی صحت کو بہتر بناتا ہے، تاہم اگر اس کی بہت زیادہ مقدار جزوبدن بننے لگے تو نظام ہاضمہ اس سے مطابقت میں مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے جس کا نتیجہ گیس اور پیٹ پھلونے کی صورت میں نکلتا ہے۔

بیج

بیجوں جیسے لوبیا میں صحت بخش پروٹین اور فائبر ہوتا ہے مگر ان سے گیس اور پیٹ میں درد کی شکایت بھی ہوسکتی ہے، ان میں موجود قدرتی شکر کو ہضم کرنا ہمارے جسم کے لیے مشکل ہوتا ہے اور اس سے گیس بڑھ جاتی ہے۔

گوبھی اور اس سے ملتی جلتی سبزیاں

گوبھی، بند گوبھی اور دیگر میں وہی قدرتی مٹھاس ہوتی ہے جو گیس بڑھانے کا باعث بنتی ہے جبکہ ان میں فائبر کی بہت زیادہ مقدار بھی ان کو ہضم کرنا مشکل بناتی ہے، کچھ مقدار میں پکا کر کھانا تو ٹھیک ہے مگر کچی کھانے سے گریز کریں۔

چینی

چینی سے بننے والی غذائیں جیسے سافٹ ڈرنکس، فروٹ جوسز اور پیسٹری یا کیک وغیرہ کچھ افراد کے لیے ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے، جس سے ہیضے، پیٹ پھولنے اور درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔

زیادہ مرچ مصالحے والی غذائیں

ایسی غذاﺅں کو کھانے کے بعد کچھ افراد کو بدہضمی یا سینے میں جلن کی شکایت ہوتی ہے خصوصاً زیادہ مقدار میں کھانے پر۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق سرخ یا سبز مرچوں میں موجود جز capsaicin اس کی وجہ ہوسکتا ہے۔

دودھ یا اس سے بنی مصنوعات

اگر دودھ یا اس سے بنی مصنوعات سے ہیضے، پیٹ پھولنے اور گیس جیسی شکایات کا سامنا ہوتا ہے تو یہ اس میں موجود قدرتی مٹھاس کے خلاف جسم کی مزاحمت کا نتیجہ ہوسکتی ہے، یہ مزاحمت دودھ یا دیگر ڈیری مصنوعات میں موجود مٹھاس کو ہضم نہیں ہونے دیتا۔

تبصرے (0) بند ہیں