انڈونیشیا: طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 23 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2020
مسلسل بارشوں کے باعث مزید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے—فوٹو: اے ایف پی
مسلسل بارشوں کے باعث مزید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے—فوٹو: اے ایف پی

انڈونیشیا میں طوفانی بارشوں کے بعد مٹی کے تودے گرنے اور سیلاب سے 23 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق حالیہ چند روز میں آنے والی طوفانی بارشوں کے باعث وسطی جکارتہ میں 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔

انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر ایجنسی نے خبردار کیا کہ مسلسل بارشوں کے باعث مزید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے اور اموات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

ڈیزاسٹر ایجنسی کے مطابق لاکھوں مقامی افراد محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

پورے خطے سے نشر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گھر اور کاریں کیچڑ سے بھر گئیں جبکہ کچھ لوگ ربڑ کی چھوٹی چھوٹی کشتیوں یا ٹائر ٹیوبوں کے ذریعے محفوظ مقام پر جارہے ہیں۔

شہر کے مضافات بیکسی میں پانی عمارتوں کی دوسری منزل تک پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: طوفانی بارش سے 13 افراد ہلاک

امدادی کارکنوں نے گھروں میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے ہوا والی کشتیاں استعمال کیں جن میں بچے اور بزرگ بھی شامل تھے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ جکارتہ میں کم از کم 21 افراد ہوئے جبکہ جاوا جزیرے کے جنوبی حصے میں سیلاب سے 2 افراد ہلاک ہوئے۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

علاوہ ازیں سماجی امور کے وزیر جولاری پیٹر بتوبارا نے بتایا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ اموات کی تعداد اس سے زیادہ نہیں ہوگی'۔

مقامی ڈیزاسٹر ایجنسی نے لیبک نامی مقام پر دو رہائشیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

تاہم ڈیزاسٹر ایجنسی ان اطلاعات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کیا 3 افراد مزید ہلاک ہوئے۔

لیبک میں پولیس نے بتایا کہ وہ 8 افراد کی تلاش کر رہے ہیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں زلزلہ، 97 افراد ہلاک

واضح رہے کہ انڈونیشیا میں مسلسل بارشوں کے بعد لوگوں کو اکثر طوفان کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ تودے گرنے کے واقعات بھی پیش آتے ہیں۔

انڈونیشیا میں لاکھوں لوگ پہاڑی علاقوں اور دریا کے کنارے آباد ہیں، جس کے باعث بارشوں کے موسم میں کئی بار بڑا جانی و مالی نقصان ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں