پاکستانی کوہ پیما نے ’مونٹ بلانک‘ سر کرلی

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2020
محمد علی سدپارہ مونٹ بلانک سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے— فوٹو: ڈان
محمد علی سدپارہ مونٹ بلانک سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے— فوٹو: ڈان

گلگت: اسکردو سے تعلق رکھنے والے نامور پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے فرانسیسی کوہ پیما مارک کے ہمراہ دنیا کی خطرناک ترین چوٹیوں میں سے ایک ’مونٹ بلانک‘ سر کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 44 سالہ محمد علی سدپارہ مونٹ بلانک سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے جو سطح سمندر سے 4 ہزار 8 سو 8 میٹر اوپر ہے۔

سیٹیلائٹ کمیونیکیشن کے ذریعے محمد علی سدپارہ نے ڈان کو بتایا کہ وہ گزشتہ 4 سال سے مختلف چوٹیاں سر کرنے اور کوہ پیمائی میں بچوں کی تربیت کے لیے یورپ جارہے تھے۔

مزید پڑھیں: نیپالی کوہ پیما نے 14 بلند ترین پہاڑ سر کرلیے

محمد علی سدپارہ ماضی میں پاکستان کی تمام 8 ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کرچکے ہیں جس میں کے ٹو (8،611 میٹر) گاشر برم اول (8،080 میٹر)، گاشرم برم دوم (8،034 میٹر)، نانگا پربت (8،126 میٹر) اور بروڈ پیک(8،051 میٹر) شامل ہیں۔

علاوہ ازیں وہ موسم سرما میں نانگا پربت سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔

محمد علی سدپارہ چین اور نیپال کے درمیان سرحد پر واقع تبت کے علاقے میں 8 ہزار 5 سو 16 میٹر بلند لہوٹسے کی چوٹی بھی سرچکے ہیں۔

انہوں نے گزشتہ برس مصنوعی آکسیجن کے بغیر نیپال میں مکلو کی 8 ہزار 4 سو 85 میٹر بلند اور مناسلو کی 8 ہزار ایک سو 56 میٹر بلند چوٹیاں بھی سر کی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں