سروسز ترامیمی ایکٹ کی منظوری، حکومت اپوزیشن کے گن گانے لگی

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2020
2020 امید، عام آدمی، پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے ریلیف، پاکستان کی ترقی، مشکلات کے خاتمے کا سال ہے —تصویر: ڈان نیوز
2020 امید، عام آدمی، پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے ریلیف، پاکستان کی ترقی، مشکلات کے خاتمے کا سال ہے —تصویر: ڈان نیوز

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پارلیمان میں سروسز ایکٹ ترامیمی بل کی منظوری پر کہا ہے کہ جو بردباری تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے دکھائی گئی وہ اس بات کی عکاس ہے کہ جب پاکستان کو ان کی یکجہتی کی ضرورت پڑتی ہے تو تمام جماعتیں اور قیادت سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دیتی ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج کا دن اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ جب کبھی ملک کو ضرورت پڑی سیاسی قیادت ایک لمحہ ضائع کیے بغیر ملک کے مفاد کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کوئی بھی ایسی قانون سازی کے جس سے پاکستانی عوام کا مفاد وابستہ ہو اس میں بھی یہی یکجہتی دکھائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور

ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2020 امید، عام آدمی، پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے ریلیف، پاکستان کی ترقی، مشکلات کے خاتمے کا سال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سیاسی استحکام آتا ہے اور معاشرے میں تناؤ کی سیاست کا خاتمہ ہوتا ہے تو عوام کو اس کا فائدہ اس طرح ملتا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ اچھا پرفارم کرتی ہے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتا ہے جس سے روزگار میں اضافہ، بے روزگاری میں کمی اور مہنگائی میں کمی آنے میں مدد ملتی ہے۔

اس موقع پر سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی قومی مفاد کی قانون سازی ہے جس کا اکثریت سے منظور ہونا خوش آئند ہے، انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں اپوزیشن جماعتیں مزید مثبت کردار ادا کرے گی۔

مزید پڑھیں: سروسز چیفس کی مدت ملازمت سے متعلق ترامیمی بلز قائمہ کمیٹی میں دوبارہ منظور

ان کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹیوں میں بہت سی ایسی قانون سازی ہوتی ہے جو عوام کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں لیکن اسے غیر ضروری التوا کا سامنا رہتا ہے اس میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جس کی ایک مثال زینب الرٹ بل ہے جو کئی ماہ زیر التوا رہا۔

ان سے سوال کیا گیا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حمایت کیے جانے بعد بھی کیا احتساب کا عمل جاری رہے گا؟ جس کے جواب میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کا اس احتساب سے کوئی ذاتی ایجنڈا وابستہ نہیں بلکہ یہ ملک اور قوم کی ضرورت ہے جس سے صرف ان لوگوں کو گھبرانا چاہیے جن کے دامن پر کوئی داغ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی طرح نیب بھی ایک ادارہ ہے اور اداروں کو مضبوط بنانا حکومت کا کام ہے اور آئینی دائرہ کار میں ان کے افعال میں سہولت کاری فراہم کرنا حکومت کے فرائض میں شامل ہے جو ہم کرتے رہیں گے۔

اپوزیشن کے ساتھ مزید معاملات پر بات چیت کی جائے گی، فواد چوہدری

پارلیمنٹ کے ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل کو آج ہونے والے سینیٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد اسے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں پیش کیا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا سینیٹ میں منظوری کے بعد کل یہ قانون بن جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: قائمہ کمیٹی دفاع نے مسلح افواج سے متعلق ترامیمی بلز منظور کرلیے

ان کا کہنا تھا کہ بل کی منظوری کے بعد حکومت قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں ترمیم کے حوالے سے حکومت سے مذاکرات کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے کچھ بات چیت پہلے ہی ہوچکی ہے وزیر دفاع پرویز خٹک اور قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر مذاکراتی عمل کی سربراہی کریں گے۔

جس کے بعد اراکین الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں کا معاملہ دیکھا جائے گا۔

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ یہ 3 انتہائی اہم معاملات ہیں جس پر حکومت اپوزیشن کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان اہم ترین بلز کے حوالے سے بلز پر میکانزم پر کام ہورہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں