اسپین: پارلیمنٹ نے پیڈرو سانچیز کو وزیر اعظم منتخب کرلیا

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2020
اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے مقابلہ سخت ہونے کی پہلے ہی پیش گوئی کی گئی تھی — 
فوٹو: رائٹرز
اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے مقابلہ سخت ہونے کی پہلے ہی پیش گوئی کی گئی تھی — فوٹو: رائٹرز

اسپین کی پارلیمنٹ نے سوشلسٹ رہنما پیڈرو سانچیز کو نئی حکومت تشکیل دینے اور بائیں بازو کی مخلوط حکومت کی سربراہی کے لیے منتخب کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق تقریباً ایک سال بعد یورو زون کی چوتھی سب سے بڑی معیشت کی سیاسی کشمکش ختم ہوگئی۔

مزید پڑھیں: اسپین کے نظامِ صحت کو میرا سلام

پیڈرو سانچیز نے ووٹنگ میں 165 ووٹوں کے مقابلے میں 167 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ پارلیمنٹ کے 18 اراکین غیر حاضر رہے۔

واضح رہے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے مقابلہ سخت ہونے کی پہلے ہی پیش گوئی کی گئی تھی۔

علاوہ ازیں سوشلسٹ رہنما پیڈرو سنچیز کی انتظامیہ کے متعلق اسی فرق سے جیتنے کی توقع کی جارہی تھی۔

پیڈرو سانچیز گزشتہ برس سے نگراں وزیر اعظم رہے ہیں اور 2 ووٹ سے کامیابی کے بعد اس بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں کہ اتحادی حکومت کب تک چلے گی کیونکہ پارلیمنٹ کی منظوری سے پالیسیاں بنیں گی۔

پیڈرو سانچیز کے سوشلسٹوں نے گزشتہ برس لگاتار 2 عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن دونوں مرتبہ وہ پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپین: علیحدگی کی تحریک چلانے پر کیتالونیا کے 9 رہنماؤں کو سزا

اس کا مطلب ہے کہ وہ اقتدار سنبھالنے سے قبل پارلیمانی اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر پائے تھے جس کی ضرورت ہوتی ہے۔

پیڈرو سانچیز کی نگراں حکومت تقریباً ایک سال سے ملک چلارہی ہے اور آج قانون سازوں کی رائے شماری میں واضح ہوگیا کہ وہ دوبارہ اقتدار سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ فروری 2019 میں اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے 28 اپریل 2018 کو قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا تھا جس سے ملک میں جاری سیاسی اختلافات بڑھ گئے تھے۔

46 سالہ وزیراعظم جون 2018 میں سابق وزیراعظم ماریانو راجوئے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کے بعد اقتدار میں آئے تھے۔

پیڈور سانچیز نے براہ راست کیتالونیا کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ انہوں نے ملک کے علاقوں سے اس وقت تک مذاکرات جاری رکھے جب تک ان کے مطالبات آئین اور قانون کے مطابق تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں