رائیڈ شیئرنگ کمپنی اوبر کی مسافروں کو سڑک کی بجائے فضا کے ذریعے منزل پر پہنچانے والی ٹیکسی کی پہلی جھلک سامنے آگئی۔

لاس ویگاس میں سی ای ایس نمائش کے دوران ہونڈائی نے اوبر کے لیے تیار کی جانے والی اڑن ٹیکسی کا کانسیپٹ ڈیزائن متعارف کرایا۔

یہ پروٹوٹائپ ماڈل بنیادی طور پر ہیلی کاپٹر سے متاثر طیارے جیسا ہے جس کے ذریعے اوبر ائیر فلائٹ شیئرنگ سروس کے مسافر اپنی منازل پر پہنچ سکیں گے۔

اوبر ائیر کو 2023 تک لاس اینجلس، ڈیلاس اور میلبورن میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے اور یہ سروس طویل مسافت کے لیے ہوگی۔

اوبر ایلیویٹ کے سربراہ ایرک ایلیسن نے اس موقع پر بتایا 'یہ گاڑی اوبر کو آسمان پر لے جائے گی، چونکہ ہم خود اڑنے والی ٹیکسیاں تیار نہیں کرسکتے، تو ہونڈائی یہ طیارے ہمارے لیے تیار کررہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا 'ہونڈائی کی اڑن ٹیکسیوں کے ذریعے مسافروں کو آسمان پر لے جانے کا دن آپ کی توقع سے بھی زیادہ قریب ہے'۔

فوٹو بشکریہ اوبر
فوٹو بشکریہ اوبر

ہونڈائی کی ای۔ وی ٹی او ایل (الیکٹرک ورٹیکل ٹیک آف ایند لینڈنگ) کو ایس اے 1 کا نام دیا گیا ہے اور یہ فی الحال کانسیپٹ ماڈل ہے جس کے کمرشل ماڈل کی تاریخ طے نہیں کی گئی، مگر ہونڈائی کی خواہش ہے کہ اس کے ذریعے 4 مسافروں کو منزل تک پہنچانا ممکن بنایا جائے۔

اس منصوبے کے تحت ان اڑنے والی گاڑیوں کے بتدریج خودکار بنایا جائے گا۔

ہونڈائی کی یہ اڑنے والی گاڑیاں مکمل طور پر بجلی پر کام کرتی ہیں جو 2 ہزار فٹ کی بلندی پر 60 میل تک سفر کرسکتی ہیں اور ان کو 10 منٹ میں چارج کرنا ممکن ہوگا۔

یہ گاڑی 180 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکے گی اور اوبر کا کہنا ہے کہ ہر 20 میل کا کرایہ سو ڈالرز کے قریب ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں