سام سنگ اور اسوس نے پہلی بار گوگل کے کروم آپریٹنگ سسٹم پر کام کرنے والے لیپ ٹاپس متعارف کرادیئے ہیں۔

لاس ویگاس میں سی ای ایس ٹیکنالوجی نمائش کے موقع پر سام سنگ نے اپنا 2 ان ون گلیکسی کروم بک اور اوسوس نے اپنا کروم بک فلپ سی 436 متعارف کرائے۔

یہ دونوں لیپ ٹاپس انٹیل کے پراجیکٹ انٹینا کا حصہ ہیں جو انٹیل کی جانب سے اگلی نسل کے کمپیوٹرز کے لیے تیار کیا گیا ہے جس میں فائیو جی، اے آئی ٹیکنالوجی اور دیگر ہارڈوئیر سے لیس ڈیوائسز کو پیش کیا جائے گا۔

سام سنگ کا گلیکسی کروم رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کسی وقت ایک ہزار ڈالرز میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگا جبکہ اسوس کا لیپ ٹاپ پہلی یا دوسری سہ ماہی میں دستیاب ہوگا مگر قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا۔

سام سنگ کا گلیکسی کروم بک المونیم باڈی کے ساتھ ہے جو کمپنی نے اپنا پتلا ترین لیپ ٹاپ قرار دیا ہے جس میں 13 انچ اسکرین امولیڈ ڈسپلے اور فور کے یو ایچ ڈی ریزولوشن کے ساتھ دی گئی ہے۔

اس لیپ ٹاپ میں انٹیل کا 10 جنریشن کور آئی فائیو پراسیسر، انٹیل وائی فائی سکس، بلٹ ان پین سپورٹ، فنگرپرنٹ سنسر، گوگل اسسٹنٹ اور سام سنگ کے اسمارٹ فونز سے انٹیگریشن جیسے فیچرز دیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب اسوس کا لیپ ٹاپ بھی 13 انچ اسکرین کے ساتھ ہے جس کا وزن محض ایک کلوگرام ہے۔

فوٹو بشکریہ اسوس
فوٹو بشکریہ اسوس

پراسیسر اس میں سام سنگ کی مشین جیسا ہی ہے جبکہ اسٹائلوس سپورٹ اور فنگرپرنٹ سنسر بھی دیا گیا ہے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ہر طرح کے استعمال پر بھی بیٹری پورے ایک دن کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

کمپنی کے بقول ہم ایسا لیپ ٹاپ دنیا کو پیش کررہے ہیں جو فوری طور پر کام کرنے لگتا ہے جبکہ اس کی بیٹری لائف کے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

سام سنگ اور اسوس کے لیپ ٹاپس کے پیچھے یہ خیال ہے کہ مقبول ماڈل تعلیمی شعبے کے لیے جبکہ یہ مشینیں پروفیشنل افراد کے لیے۔

گوگل کے پراڈکٹ منیجمنٹ کے سنیئر ڈائریکٹر کان لیو نے کہا کہ برسوں سے طالبعلموں کی جانب سے دنیا بھر میں کروم آپریٹنگ سسٹم کو پسند کیا جارہا ہے، کروم بکس کو اس کے علاوہ بھی استعمال کیا جارہا ہے، ہم نے پریمیئم کروم بک کی طلب میں اضافے کو دیکھتے ہوئے مزید سرمایہ کاری اور نئے شراکت داروں کے ساتھ ہاتھ ملایا تاکہ اگلی نسل کے کروم بک کو تیار کیا جاسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں