ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے 'زوردار دھچکا' دیں گے، بنجمن نیتن یاہو

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2020
بنجمن نیتن یاہو نے قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی — فوٹو: رائٹرز
بنجمن نیتن یاہو نے قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی — فوٹو: رائٹرز

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ان کے ملک پر حملہ کیا تو وہ جواب میں اسے 'زوردار دھچکا' دے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق یروشلم کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 'ہم پر جو بھی حملہ کرے گا اسے جواب میں زور دار دھچکا لگے گا۔'

انہوں نے 3 جنوری کو عراق میں امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو دہشت گردوں کا سربراہ قرار دیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'قاسم سلیمانی لاتعداد معصوم لوگوں کی موت کے ذمہ دار تھے، انہوں نے کئی ممالک کو دہائیوں سے غیر مستحکم کر رکھا تھا، انہوں نے خوف، تکلیف اور بے چینی کے بیچ بو رکھے تھے اور وہ اس صورتحال کو مزید بدتر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔'

مزید پڑھیں: ایران کا کسی بھی جارحیت کی صورت میں امریکا کو مزید حملوں کا انتباہ

ان کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی، مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں ایران کی دہشت گردی کی مہم کے معمار اور اسے چلانے والے تھے۔'

بنجمن نیتن یاہو نے بغداد میں قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ایران کی جانب سے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں عراق میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے 2 فوجی اڈوں پر 15 بیلسٹک میزائل داغنے کے بعد سامنے آیا۔

امریکی فضائی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد تہران نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی فورسز پر میزائل حملوں سے قبل آگاہ کیا تھا، عراق

پیر کو ایران کے ایک سینئر عہدیدار نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران کے جواب میں واشنگٹن نے اگر مزید فوجی کارروائی کی تو اسرائیل کے شہروں حائفہ اور تل ابیب کو 'راکھ کے ڈھیر' میں بدل دیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں