ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانا پڑ گیا

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2020
وائرس سے امریکا میں اب تک 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ — فوٹو: اے پی
وائرس سے امریکا میں اب تک 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ — فوٹو: اے پی

کئی روز کی مزاحمت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ ہوا ہے۔

امریکی صدر کا یہ ٹیسٹ ان میں کورونا وائرس کی موجودگی کے شبے پر ہوا جس کے بعد وائٹ ہاؤس نے احتیاطی تدابیر بڑھا دی ہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ کمرے میں لے جانے سے قبل ان کے درجہ حرارت کی پیمائش کی گئی جو معمول کے مطابق تھا۔

امریکی صدر ان تین افراد سے ملاقات کے بعد بھی ٹیسٹ نہ کرانے پر بضد تھے جن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ کسی موقع پر وہ ممکنہ طور پر کورونا ٹیسٹ کرائیں گے۔

تاہم وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر نے جمعہ کی رات کہا کہ امریکی صدر میں کورونا کی کوئی علامت نہیں پائی گئی ہے اس لیے ان کا ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

امریکی صدر نے کہا کہ جمعہ کو پریس کانفرنس میں رپورٹرز کے کئی بار سوالات کے بعد انہوں نے اپنا ٹیسٹ کرا لیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'کورونا وائرس سے 7 سے 15 کروڑ امریکی شہری متاثر ہوسکتے ہیں'

ان کا کہنا تھا کہ وائرس سے امریکا میں اب تک 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہفتہ کو وائٹ ہاؤس کی طرف سے یہ اعلان بھی سامنے آیا کہ اب ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس کے قریب آنے والے ہر شخص کا درجہ حرارت دیکھا جائے گا، جن میں صحافی بھی شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوڈ ڈیرے نے کہا کہ یہ اقدام کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے پیش نظر امریکی صدر نے گزشتہ روز ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق صرف امریکی ریاست اوہایو میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد کورونا وائرس کے مریض ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ واشنگٹن میں برازیل کے سفارتخانے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد ناظم الامور نیسٹر فورسٹر میں کورونا وائرس مثبت پایا گیا ہے۔

دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس سے اب تک ہلاکتیں 5 ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے یورپ کو اس عالمی وبا کا نیا مرکز قرار دیے جانے کے بعد متعدد ممالک نے اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں