پاکستان میں اگرچہ کورونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے حکومت میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر بھی مہم چلائی رہی ہے جب کہ عام افراد بھی اس حوالے سے لوگوں تک پیغامات پہنچا رہے ہیں۔

تاہم پنجاب کے ضلع حافظ آباد کے ڈپٹی کمنشر (ڈی سی) نوید شہزاد کی جانب سے عوام کو کورونا وائرس کے پیش نظر دیا گیا احتیاطی پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور لوگ ان کی تعریف کر رہی ہیں تاہم کچھ افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

معروف سینیئر صحافی انصار عباسی نے ڈی سی حافظ آباد کے پیغام کی ویڈیو شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

مختصر ویڈیو میں ڈی سی نوید شہزاد کو عوام کو گانے کی طرز پر سماجی پیغام دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے جب کہ ان کی ویڈیو کے دوران بیک گراونڈ میں میوزک بھی سنائی دے رہی ہے۔

ویڈیو پیغام میں ڈی سی حافظ آباد بھارتی گانے کی دھن پر لوگوں کو سماجی دوری اختیار کرنے، ذخیرہ اندوزی سے روکنے سمیت کورونا وائرس کی وجہ سے خوف میں مبتلا نہ ہونے کا پیغام دیتے ہوئے دکھائی دیے رہے ہیں۔

مختصر ویڈیو میں ڈی سی حافظ آباد نے لوگوں کو پیغام دیا کہ وہ کورونا وائرس سے ڈریں نہ بلکہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے سے دور رہنے سمیت ایسی جگہوں پر جانے سے گریز کریں جہاں ہجوم ہو۔

اسی طرح ویڈیو میں نوید شہزاد نے لوگوں کو پیغام دیا کہ وہ کورونا کے خوف کی وجہ سے افواہوں پر دھیان دے کر ذخیرہ اندوزی سے بھی گریز کریں۔

ڈی سی حافظ آباد نے ویڈیو میں لوگوں مشورہ دیا کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے دور سے ایک دوسرے کو سلام کریں اور کچھ وقت کے لیے گلے ملنے سے اجتناب کریں۔

ویڈیو میں ڈی سی حافظ آباد نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ ملک میں کھانے پینے کی چیزیں وافر مقدار میں موجود ہیں جب کہ صابن سمیت ہاتھ دھونے کی دیگر چیزیں بھی بہت زیادہ ہیں، اس لیے ڈر کے مارے ان چیزوں کو جمع کرنے اور ان کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں۔

ڈی سی حافظ آباد کی مذکورہ ویڈیو دیکھتےہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور کئی افراد نے دلچسپ انداز میں ایک اچھے پیغام دینے پر ان کی تعریف بھی کی، تاہم کچھ افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ عام انداز میں بھی یہ پیغام دے سکتے تھے۔

ڈی سی حافظ آباد کی تعریف کرنے والے افراد میں معروف کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیر ا اکرم بھی تھیں اور انہوں نے نوید شہزاد کے پیغام کو اچھا قرار دیا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں بھی گزشتہ ایک ہفتے سے کورونا کے کیسز میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور 19 مارچ کی شام تک پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 377 تک جا پہنچی تھی، جن میں سے 2 افراد خیبرپختونخوا میں ہلاک بھی ہوچکے تھے۔

پاکستان میں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز صوبہ سندھ میں 213 تھے جب کہ پنجاب 78 کیسز کے ساتھ دوسرے ، بلوچستان 45 کیسز کے ساتھ تیسرے اور خیبرپختونخوا 23 کیسز کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھا۔

پاکستان میں اسلام آباد سے 2، گلگت بلتستان سے 15 جب کہ آزاد کشمیر سے ایک کیس سامنے آیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں