پنجاب میں مالز، بازار، ریسٹورنٹس 2 روز کیلئے بند کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2020
عثمان بزدار کے مطابق عوام کی سہولت کی خاطر کریانہ اسٹورز، دودھ کی دکانیں، بیکریز اور پیٹرول پمپ کھلے رکھے جائیں گے  — فوٹو: ڈان نیوز
عثمان بزدار کے مطابق عوام کی سہولت کی خاطر کریانہ اسٹورز، دودھ کی دکانیں، بیکریز اور پیٹرول پمپ کھلے رکھے جائیں گے — فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر صوبے بھر کے شاپنگ مالز، بازار، ریسٹورنٹس، پارکس اور سیر و تفریح کے دیگر مقامات 2 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ 'کورونا کے حوالے سے کمیٹی نے عوام کے بہتر مفاد کی خاطر پورے صوبے میں تمام شاپنگ مالز، بازار، ریسٹورنٹس، پارکس اور سیر و تفریح کے دیگر مقامات دو روز کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اس بندش کا اطلاق ہفتہ کی رات 9 بجے سے منگل کی صبح 9 بجے تک ہوگا جبکہ عوام کی سہولت کی خاطر کریانہ اسٹورز، دودھ کی دکانیں، بیکریز اور پیٹرول پمپ کھلے رکھے جائیں گے۔

عثمان بزدار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دو روز تک گھروں میں رہ کر اپنے اہلخانہ اور بچوں کو کورونا وائرس کی وبا سے بچائیں اور ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور سماجی فاصلہ قائم رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان دو روز کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر کھلی رہے گی، جبکہ تمام محکموں کو ہدایات جاری کی جائیں گی کہ کسی دکاندار کو ناجائز تنگ نہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد مشتبہ مریض موجود ہیں، ڈاکٹر ظفر

پابندیوں اور بندش سے متاثر ہونے والے مزدور طبقے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'انہیں مالی پیکج دیا جائے گا، صوبائی وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس حوالے سے کام کر رہی ہے اور منگل کو یہ پیکج پیش کردیا جائے گا۔'

وزیر خزانہ پنجاب نے بتایا کہ 'اس حوالے سے مکمل جائزہ لیا جارہا ہے کہ کون سا شعبہ کتنا متاثر ہورہا ہے، عالمی مارکیٹوں کی وجہ سے برآمدی شعبے کے ملازمین اس سے متاثر ہو رہے ہیں'۔

اس موقع پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کورونا کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 'صوبے کے 5 ہسپتال صرف کورونا وائرس کے مشتبہ اور مصدقہ مریضوں کے علاج کے لیے مختص کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ آئیسولیشن کے لیے علیحدہ مقامات مختص کیے ہیں'۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کس حد تک خطرناک اور صحت یابی کا امکان کتنا ہوتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ 'جیسا کہ وزیر اعلیٰ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ ایک ہزار بستروں کا بڑا کیمپ ہسپتال لاہور میں قائم کیا جارہا ہے، اسی طرح باقی ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں بھی علیحدہ ہسپتال بنائے جارہے ہیں جن سے متعلق اگلے ایک دو روز میں آگاہ کریں گے۔'

واضح رہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 137 تک جا پہنچی ہے۔

دنیا بھر کو متاثر کرنے والا کورونا وائرس اب پاکستان میں بھی کافی تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہاں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں